سپریم کورٹ نے چئیر مین، مئیر اور ڈپٹی مئیر کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے کروانے کا حکم دیدیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 اپریل 2016 11:11

سپریم کورٹ نے چئیر مین، مئیر اور ڈپٹی مئیر کے انتخابات خفیہ رائے شماری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 اپریل 2016ء) : سپریم کورٹ نے مئیر ، ڈپٹی مئیر اور چئیر مین کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے کروانے کا حکم جاری کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے چیئرمین ، میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب دو ماہ کے عرصہ میں خفیہ رائے شماری سے کروانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے کیے گئے تبادلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین کے انتخاب کے حوالہ سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی ۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا خفیہ رائے شماری کے ذریعہ انتخاب کروانے کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے چیئرمین اور میئر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کروانے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو دو ماہ کے عرصہ میں چیئرمین ، میئر اور مخصوص نشتوں پر انتخاب کرانے کا بھی حکم جاری کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے خواتین کی نشستوں میں اضافہ اور نوجوانوں کی نشستیں قانونی ہیں ۔ مخصوص نشستوں پر انتخابات پارٹی فہرستوں پر کروائے جائیں ، مزید یہ کہ سندھ حکومت کا انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد شو آف ہینڈ کے ذریعہ الیکشن کروانا غیر قانونی ہے ۔ عدالت نے انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے کیے گئے تبادلوں کو بھی کالعدم قرار دیدیا ۔

عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مخصوص نشستوں کے انتخابات پارٹی بنیادوں پر کروانے کا 18 اے کا نوٹی فکیشن دو ہفتوں میں بحال کرے بصورت دیگر موجودہ طریقہ کار کے تحت یہ انتخابات کروائے جائیں ۔ عدالت نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات کے قانون میں ترمیم کرنے کا اختیار ہے مگر انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد قانون میں ترمیم ہونا غیر قانونی ہے ۔

متعلقہ عنوان :