مقبوضہ کشمیر ‘ حریت رہنماء کی کال پر احتجاج شدت اختیار کر لیا ‘ انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل ‘ کرفیو کادائرہ وسیع

جمعرات 14 اپریل 2016 15:14

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 اپریل۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی کی لہر کے سبب جمعرات کو حکام نے انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل کر دیں ‘ کرفیو کا دائرہ بھی وسیع کر دیا اطلاعات کے مطابق حالیہ کشیدگی کی لہر میں پولیس سے تصادم کے دوران ایک اور نوجوان کی شہادت کے بعد حالیہ احتجاج میں مرنے والوں کی تعداد چار ہوگئی تھی۔

اس سے قبل بھارتی فورسز کی فائرنگ سے تین افراد کی ہلاکتوں کے خلاف مظاہروں کی لہر کو روکنے کیلئے سرینگر سمیت بیشتر علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق کشمیر کے کپوارا، بارہ مولہ، باندی پورہ اورگاندر بل کے علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز پوری طرح معطل ہوگئی دارالحکومت سرینگر اور جنوبی کشمیر کے لوگوں نے بھی ان سروسز کے دستیاب نہ ہونے کی شکایت کی ۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق جب تک حالات معمول پر نہیں آتے اس وقت تک موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سروسز معطل رہیں گی۔کشمیر میں حالیہ کشیدگی کی لہر کا آغاز منگل کے روز اس وقت شروع ہوئی جب بھارتی فورسز کی گولی سے تین کشمیری مظاہرین شہید ہوگئے تھے۔تین افراد کی شہادت سرینگر سے شمال کی جانب 70 کلومیٹر دْور ہندوارہ قصبہ میں اس وقت ہوئی تھیں جب ایک لڑکی کیساتھ فوجی اہلکار کی مبینہ جنسی زیادتی کے خلاف سینکڑوں نوجوانوں نے احتجاجی جلوس نکالا۔

عینی شاہدین کے مطابق وہاں موجود فورسز نے جلوس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو نوجوان محمد نعیم اور محمد اقبال ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعد میں ایک 60 سالہ خاتون ہسپتال میں چل بسیں۔ہندوارہ کے رہائشیوں نے حکومت سے کہا کہ ہندوارہ چوک سے بنکر ہٹانے اور قریبی فوجی کیمپ کو منتقل کرنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :