غریب عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کو پھیلایا جائے ‘وزیر خزانہ پنجاب

اگلے سال کے ترقیاتی پروگرام کے بجٹ میں جاری سکیموں کو مکمل کرنے پر زیادہ فوکس کیا جائے گا‘ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

بدھ 13 اپریل 2016 20:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اپریل۔2016ء) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ بجٹ 2016-17 عوامی مسائل وضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا جائے گا ،حتی الامکان کوشش کی جائے کہ غریب عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ کو پھیلایا جائے اور ان لوگوں سے ٹیکس وصول کیا جائے جو پہلے اس فرض کی ادائیگی سے کوتاہی برت رہے ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار صوبائی وزیر نے اسمبلی کے اجلاس کے اختتام پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ڈاکٹر عائشہ غوث پاشانے نمائندگان کو بتایا کہ اسمبلی میں ہونے والی پری بجٹ بحث میں 107 ممبران نے ہمیں اپنی تجاویز سے آگاہ کیا ہے۔اراکین اسمبلی کی ترجیحات میں تعلیم،صحت اور لاء اینڈ آرڈر پہلے دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔

(جاری ہے)

تعلیم کے شعبہ میں پرائمری وفنی تعلیم ،صحت میں THQs اور BHUs میں ادویات وجراحی آلات کی فراہمی اور مانیٹرنگ کے ذریعے ڈاکٹرز کی حاضری کو یقینی بنانے اور لاء اینڈ آرڈر میں بہتری کے لئے انسانی وسائل میں اضافہ،جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی اور تنخواہوں میں اضافے پر زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف سمیت کئی ممبران نے کئی نئے مسائل کی بھی نشاندہی کی ہے جن میں سرکاری اداروں کے اساتذہ کی جدید بنیادوں پر تربیت اور سروے کے ذریعے سے سکول نہ جانے والے بچوں کی شناخت شامل ہے جنہیں آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ایوان میں توانائی اور زراعت کے شعبہ کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی گئی ہے جو پہلے سے ہی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں کیونکہ ہم مانتے ہیں کہ کسان کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے۔

میڈیا کی جانب سے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ اگلے سال کے ترقیاتی پروگرام کے بجٹ میں جاری سکیموں کو مکمل کرنے پر زیادہ فوکس کیا جائے گا۔وہ سکیمیں جو تکمیل کے مراحل سے زیادہ قریب ہیں انہیں فوقیت دی جائے گی ۔اس کے علاوہ ایسی سکیمیں جو پچھلے سالADP میں شامل نہیں کی جا سکیں تھیں انہیں اس سال کے بجٹ میں ضرورشامل کیا جائے۔معزز اراکین کی تجاویز کی بنیاد پر ایک رپورٹ تیار کرکے متعلقہ محکموں کو بھیجی جائے گی جو ان شعبوں کی نشاندہی کریں گے جو ہماری گروتھ سٹرٹیجی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :