خیبرپختونخوا یونیورسٹیز آرڈیننس میں ترامیم سے متعلق اجلاس

ترامیم تجویز کرنیوالے دیگراراکین اسمبلی کی غیر حاضری کی وجہ سے اجلاس آئندہ ہفتے پھرطلب

بدھ 13 اپریل 2016 19:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 اپریل۔2016ء) خیبرپختونخوا یونیورسٹیز آرڈنینس میں صوبائی اراکین اسمبلی کی جانب سے مجوزہ ترامیم شامل کرنے سے متعلق سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر اوروزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق احمدغنی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔جس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبودآبادی شکیل احمد،اراکین اسمبلی محترمہ عظمیٰ خان، محترمہ معراج ہمایون ،مولانا فضل غفوراوراورنگزیب نلوٹھا نے شرکت کی ۔

اجلاس میں اراکین اسمبلی کی جانب سے یونیورسٹیز آرڈیننس میں پیش کی جانے والی مجوزہ ترامیم کاشق وار جائزہ لیاگیا تاہم اجلاس میں ترامیم تجویز کرنے والے دیگراراکین اسمبلی کی غیر حاضری کی وجہ سے اجلاس کوآئندہ ہفتے پھرطلب کرلیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر صوبائی اسمبلی اسدقیصر کاکہنا تھاکہ یونیورسٹیز ایکٹ تمام جماعتوں کے اراکین اسمبلی سے باہمی مشاورت کے بعد متفقہ طورپر اسمبلی سے منظور کرایا گیاتھا اس طرح یونیورسٹیز آرڈیننس میں بھی اراکین اسمبلی کی جانب سے تجویز کردہ ترامیم پر مشاورت کے بعدہی کوئی فیصلہ کیاجائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق احمدغنی کاکہنا تھاکہ اجلاس غیررسمی طوپر طلب کیاگیاہے۔جس کامقصد ترامیم تجویز کرنے والے اراکین اسمبلی کے ساتھ مشاورت کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز آرڈیننس کامقصد صوبہ کی اعلیٰ جامعات کی مینجمنٹ کومزید درست اورشفاف بنانا ہے اورآرڈیننس میں اراکین اسمبلی کی جانب سے پیش کی جانے والی مجوزہ ترامیم کاخیرمقدم کرتے ہیں۔اجلاس میں سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم فرح حامداور ایڈیشنل سیکرٹری خالد خان بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :