افغان انٹیلی جنس اور ”را“ مل کر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ہدف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،قندھار، مزار شریف اور جلال آباد میں این ڈی ایس ہیڈکوارٹرز میں ”را“ کے قائم شدہ سیلز میں سی پیک کے حوالے سے ڈیسک بھی بنائے گئے ہیں، افغان انٹیلی جنس اور ”را“ کراچی، فاٹا اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو اسلحہ سمیت پیسے اور جعلی شناختی کارڈز فراہم کئے جاتے ہیں، کل بھوشن یادیو”را“ کا اہم ایجنٹ تھا

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں انکشاف

بدھ 13 اپریل 2016 16:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 اپریل۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ افغان انٹیلی جنس اور ”را“ مل کر پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ہدف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، قندھار، مزار شریف اور جلال آباد میں این ڈی ایس ہیڈکوارٹرز میں ”را“ کے قائم شدہ سیلز میں سی پیک کے حوالے سے بھی ڈیسک بھی بنائے گئے ہیں، افغان انٹیلی جنس اور ”را“ کراچی، فاٹا اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، دہشت گردوں کو اسلحہ سمیت پیسے اور جعلی شناختی کارڈز فراہم کئے جاتے ہیں، کل بھوشن یادیو”را“ کا اہم ایجنٹ تھا۔

چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ وزارت دفاع نے امریکی پینٹا گون سے فاٹا میں ترقیاتی کاموں کیلئے 8ارب ڈالر مانگ لئے ہیں، نائن الیون سے اب تک 13 سو ارب روپے اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو ملے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید 200ملین ڈالر سمیت 100ملین ڈالر بارڈر کنٹرول مینجمنٹ کی مد میں امریکی کانگریس نے منظور کرلئے ہیں، ملک کے مجموعی بجٹ کا 17فیصد وزارت دفاع کیلئے مختص کیا گیا ہے، موجودہ مالی سال کے پہلی ششماہی میں 41فیصد بجٹ وزارت دفاع نے خرچ کرلیا ہے، اے پی ایس کے شہداء کے لواحقین میں اس ماہ کے آخر میں معاوضوں کی تقسیم شروع ہو جائے گی، اجلاس سے ممبر کمیٹی فرحت اللہ بابر نے ڈی ایچ اے کی جانب سے دستاویزات کی عدم فراہمی پر واک آؤٹ کیا، دستاویزات پیش نہ کرنے پر کمیٹی نے وزارت دفاع کو حکام اگلے اجلاس میں دستاویزات پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا ان کیمرہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو اجلاس کی کارروائی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہاکہ تین گھنٹے اجلاس جاری رہا، سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ر عالم خٹک اور دفاعی حکام نے تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں دفاعی بجٹ کے ششماہی اخراجات، را کی پاکستان میں کارروائیوں پر بریفنگ ملی دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا سترہ فیصد ہے جس پر ٹیکس بھی دیا جاتا ہے ٹیکس کی مد میں پینتیس ارب روپے دیتے ہیں فوج نے اکتالیس فیصد خرچ کرلیا ہے، فضائیہ نے تینتیس جبکہ بحریہ کا پینتیس فیصد خرچ ہو گیا ہے نائن الیون جے بعد سے سی ایس ایف فنڈ میں تیرہ ارب ڈالر ملا ہے اس مد میں میں دو ارب ڈالر ابھی ملنا ہے یہ فنڈ تیرہ ستمبر کو ختم ہو جائے گابارڈر مینجمنٹ کے لیے کانگریس نے دس کروڑ ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے خوازہ خیلہ کینٹ کے حوالہ سے بھی بریفنگ دی گئی اس پر ذیلی کمیٹی بنائی تھی، کمیٹی نے متبادل زمین منتخب کر لی ہے آرمی نے اس حوالہ سے بہت تعاون کیا ہے آرمی پبلک سکول کے شہدا پیکج کے حوالہ سے معاملات طے پا گئے ہیں اس ماہ کے آخر میں تقسیم شروع ہو جائے گی را کے حوالہ سے بھی بریفنگ دی گئی کابل میں این ڈی ایس میں بھارت کو بھی دفتر ملے ہیں بھارت کے سات قونصلیٹ میں سے تین مزار شریف، قندھار اور جلال آباد میں قونصلیٹ متحرک ہیں ان میں را کا سیل کام کر رہا ہے اس میں سی پیک کے حوالہ سے بھی ڈیسک ہے بھارت اسلحہ بھی دے رہا ہے، ٹریننگ بھی دیتا ہے ،کلبھوشن یادیو دو ہزار تیرہ میں پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں فرحت اللہ بابر نے ڈی ایچ اے کا ایشو اٹھایا تھا، کچھ دستاویزات طلب کی تھیںآ ج وہ تفصیلات نہ ملنے پر انہوں نے واک آوٴٹ کیا کمیٹی نے رولنگ دی ہے کہ کمیٹی کے پاس اختیار ہے کہ ہم کوئی بھی دستاویز منگوا سکتے ہیں جو قومی مفاد، قومی راز کے زمرے میں نہ آتیں ہوبارہ مئی کو سارا ریکارڈ طلب کیا ہے کمیٹی کے پاس سول کورٹ کے اختیارات ہیں