ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو کپاس کی غیر منظور شدہ اقسام کی کاشت سے روک دیا

بدھ 13 اپریل 2016 16:34

فیصل آباد۔13 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 اپریل۔2016ء )کپاس کی غیر منظور شدہ اقسام کی کاشت سے کاشتکاروں کو مالی نقصان پہنچتاہے اور ان کے ذریعے بیماریوں اور کیڑوں کے حملے میں اضافہ ہوتاہے اسلئے کپاس کے کاشتکار صرف منظور شدہ اقسام کا معیار ی ، تصدیق شدہ بیج ہی کاشت کریں۔ ماہرین زراعت نے بتایا کہ وہ دیسی کپاس پر مزید تحقیق کرکے اس کی کوالٹی کو بہتر بنانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں کیونکہ دیسی کپاس کے ریشے کی کوالٹی کو بہتر بنا کر اس کی کاشت کو فروغ دیا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دیسی کپاس کی کاشت سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ اس پر کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ بھی کم ہوتاہے اور مقامی موسمی حالات اور آب وہوا کپاس کی دیسی اقسام کی کاشت کے لیے سازگار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی شرح بیج میں کمی سے فصل کا اگاؤ متاثر ہوتا ہے اور فی ایکڑ پودوں کی تعداد کم رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کا بیج سٹور کرتے وقت اس میں نمی کا تناسب زیادہ نہیں ہونا چاہیے ورنہ فصل کا اگاؤ متاثر ہوگا اور کھیت میں پودوں کی سفارش کردہ تعداد کا حصول مشکل ہوجائیگا۔