لاہور ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں طالبعلموں کو تشدد کا نشانہ بنانےاور پیار کی بجائے مار پر عمل درآمد کے خلاف دائر درخواست پر سیکرٹری تعلیم پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 13 اپریل 2016 14:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 اپریل۔2016ء) عدالت کے روبرو درخواست گزار محمف افضل وغیرہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت پنجاب نے سال دو ہزار پانچ میں سکولوں اور تعلیمی اداروں میں مار نہیں پیار کی پالیسی پر عمل درآمد کا حکم دیا۔انہوں نے بتایا کہ حکومتی پالیسی کے بررعکس طالبعلموں سے تعلیمی اداروں میں جانوروں جیسا سلوک کیا جا تا ہے جس سے طالبعلم نفسیاتی اور ذہنی مریض بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مار کھانے والے طالبعلم تعلیم سے نفرت کرنا شروع ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے سکول سے بھاگنے والے طالبعلموں کی تعداد میں کمی کی بجائے اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طالبعلموں پر تشدد سے ان کی صلاحتیں زنگ آلود ہو جاتی ہیں جبکہ تعلیم سے نفرت طالبعلموں کو تعلیم یافتہ بنانے کی بجائے جرائم کی جانب گامزن کر رہی ہے جو معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔جس پر عدالت نے سیکرٹری سکولز پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تیرہ مئی کو جواب طلب کر لیا۔