جمہوریت و ترقیاتی منصوبوں کے تسلسل کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا احسن اقبال

مخالفین ملک کوترقی کی راہ پر گامزن ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا این سی اے میں تقریب سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

منگل 12 اپریل 2016 17:08

لاہور۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جمہوریت اور ترقیاتی منصوبوں کے تسلسل کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہو گیا ہے، حکومت مخالفین نہیں چاہتے کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے حالانکہ جمہوریت کا تسلسل ترقی کے تسلسل میں مضمر ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹ میں منگل کے روز ظہور الاخلاق آرٹ گیلری میں ریلوے کی تاریخ اور اس کے تاریخی سٹیشنز پر مشتمل فن پاروں کی نمائش”گرین سگنل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں جو ملک کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب پاکستان معرض وجود میں آیا اس وقت سرکاری دفاتر میں کامن پن بھی نہیں تھی مگر آج ہم اللہ کے فضل و کرم سے دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہیں،2013ء میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو معیشت کا برا حال تھا آج الحمداللہ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں مایوسی نہیں امید کا دامن مضبوطی سے تھامنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گرنے سے معیشت بہتر ہوئی ہے، نوجوان نسل کو سمجھنا ہوگا کہ پاکستان ناکام ریاست نہیں بلکہ ملک کے دشمن اسے ناکام دیکھنا چاہتے ہیں مگر ان کے یہ عزائم کبھی پورے نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی ملک راتوں رات ترقی نہیں کر سکتا بلکہ اس کے لئے وقت کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تا کہ ہم ملکی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں،احسن اقبال نے کہا کہ ملک کے ہر فرد کو ترقی کے اس سفر میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،انہوں نے کہا کہ توانائی بحران 2018ء تک ختم ہو جائے گا،بعد ازاں انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس کی ظہورالاخلاق آرٹ گیلری میں ریلوے کی تاریخ اور اس کی تاریخی سیٹشنز پر مشتمل فن پاروں کی نمائش گرین سگنل کا افتتاح کیا، انہوں نے نمائش کے فن پاروں میں گہری دلچسپی لی اور فنکاروں کے فن کی تعریف کی ،وفاقی وزیر نے نیشنل کالج آف آرٹس کے گرلز ہاسٹل نمبر 2 کا افتتاح بھی کیا اور اس کے مختلف حصے دیکھے۔

متعلقہ عنوان :