پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2016ء قومی اسمبلی میں پیش

منگل 12 اپریل 2016 13:18

اسلام آباد ۔ 12 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اپریل۔2016ء) پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2016ء قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا جسے مزید غور کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیاگیا۔ منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈاکٹر فوزیہ حمید نے تحریک پیش کی کہ پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2016ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے بل کی مخالفت کی۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ بل کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے، جب تک جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث لوگوں کے لائسنس منسوخ نہیں ہوں گے اور تاحیات ان پر اس کاروبار میں آنے پر پابندی نہیں ہوگی، حالات بہتر نہیں ہوں گے۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ بل پیش کرنے کی نیت بہت اچھی ہے، موجودہ سزاؤں پر عمل نہیں ہو رہا تو اگر سزائیں بڑھائی گئیں تو پھر اور مشکل ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات دو الگ الگ باتیں ہیں۔ ایس اے اقبال قادری نے کہا کہ سزائیں بڑھانے کی وجہ یہ ہے کہ موجودہ سزائیں قابل ضمانت ہیں۔ 10 سال سزا کی تجویز اس لئے رکھی ہے تاکہ اس دھندے میں ملوث لوگوں میں خوف پیدا ہو اور انہیں پتہ ہو کہ یہ ناقابل ضمانت جرم ہے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کمیٹی میں بھجوانے پر اعتراض نہیں ہے، ناقابل ضمانت جرائم بھی لٹکے رہتے ہیں۔ کاغذوں میں سزائیں بڑھانے سے حالات بہتر نہیں ہوتے۔ ہم مجموعی طور پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو بہتر بنانے کے لئے غور کر رہے ہیں۔ ایوان سے اجازت ملنے پر ڈاکٹر فوزیہ حمید نے بل ایوان میں پیش کیا۔