Live Updates

منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں ،عمران خان کے الزامات کاجواب ترجمان دیگا ‘ ایم ڈی بینکنگ سروسز کارپوریشن

زرعی قرضوں کی طرح ایس ایم ای کے قرضوں کے ہدف مقرر کیے جائیں گے تاہم یہ ہدف بینک خود مقرر کریں گے ‘ قاسم نواز کی میڈیا سے گفتگو

پیر 11 اپریل 2016 23:44

لاہور (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء) مینیجنگ ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن قاسم نواز نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہا ہے ،جہاں تک عمران خان کے الزامات کا سوال ہے تو میں اس کا جواب نہیں دے سکتا یہ جواب اسٹیٹ بینک کا ترجمان دے گا ،ا سٹیٹ بینک نے بینکوں پر جرمانہ عائد کرنے کی پالیسی ختم کر دی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں اسٹیٹ بینک کے زیر اہتمام ایس ایم ای میلے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔ اس موقع پر اسٹیٹ بینک لاہور کے چیف منیجر جاوید اقبال ، ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین میاں رحمن چن ،وویمن چیمبر اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر ڈاکٹر شہلا جاوید ، ماہر ایس ایم ای رحمت اللہ جاوید اور یونیورسٹی آف لاہور کی ٹیم محمد مقبول ، ای ڈی سمال انڈسٹریز کارپوریشن بلال احمد بٹ نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

قاسم نواز نے کہا کہ زرعی قرضوں کی طرح ایس ایم ای کے قرضوں کے ہدف مقرر کیے جائیں گے تاہم یہ ہدف بینک خود مقرر کریں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ زرعی قرضوں کی طرح ایس ایم ای قرضوں کے حجم میں بھی اضافہ ہو گا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن قاسم نواز نے کہا کہ میرے لیے باعث خوشی ہے کہ ایس ایم ای میلے میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے ہیں ، اگر بینکنگ سیکٹر تمام سرکاری محکموں کی آپس میں کوآرڈی نیشن ہو تو ایس ایم ای سیکٹر ترقی کر سکتا ہے،روزگار کے وسیع مواقع میسر آسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران یہ تیسرا ایس ایم ای میلہ ہے ۔گزشتہ 11سالوں کے دوران ایس ایم ای کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ، ملک کی جی ڈی پی میں ایس ایم ای کا حصہ 30سے 33 ہے ۔ یہ شعبہ غیر زرعی شعبے کے 75فیصد افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے ۔ ایس ایم ای سیکٹر ملک کی معیشت کا گروتھ انجن ہے ۔ اسٹیٹ بینک کو شدت سے احساس ہے کہ جس تناسب سے ایس ایم ای سیکٹر کا معیشت میں حصہ ہے اس کے مطابق اس شعبے کو فنانسنگ سیکٹر سے سہولتیں نہیں مل رہیں ۔

ا سٹیٹ بینک اور بینکنگ سروسز کارپوریشن کی کوشش ہے کہ ایس ایم ای سیکٹر کو زیادہ فنانسنگ میسر آئے ، پاکستان خطے میں ان ممالک میں شامل ہے جس نے ایس ایم ای اور زراعت کے لئے ریگولیشن متعارف کروائے ہیں ۔اسٹیٹ بینک لاہور کے چیف منیجر جاوید اقبال نے کہا کہ ملک کی معیشت کا ایک تہائی ایس ایم ای سیکٹر سے منسلک ہے اگر اس سے فائدہ اٹھایا جائے تو روز گار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے برآمدات میں اضافہ ہوگا اور درآمدات میں کمی آئے گی آج کے ایس ایم ای میلے کا مقصدا یس ایم ای سیکٹر کو بینکو ں سے فناسنگ کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کرنا ہے ۔

سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے ایم ڈی بلال احمد بٹ نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر کو سرمایہ تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کے قرضوں کے حجم میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے ۔ 2003-04میں ایس ایم ای کے قرضوں کا حجم 4سو سے 5ارب روپے کے لگ بھگ تھا جواب کم ہو کر 3سو ارب روپے ہو گیا ہے ۔ اس صورتحال کو ٹھیک کرنے کے لئے حکومت اور اسٹیٹ بینک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ ایس ایم ای سیکٹری کی سرمایہ تک رسائی ممکن ہو ۔ انہوں نے تجویز دی کہ کریڈٹ گارنٹی اسکیم کا آغاز کیا جائے ، یہ سکیم اس وقت دیگر ممالک میں بھی رائج ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :