ہم ملاکنڈ کے عوام کا حصہ ،خادم ہیں عوام یہاں کسٹم ایکٹ کا نفاذ نہیں چاہتے تو یہ ہمارے دل کی بھی آواز ہے،مظفرسید

فیڈریشن کو یہاں کے لوگوں کی دہشت گردی کیخلاف قربانیاں دیکھنی ہونگی ،کسٹم ایکٹ واپس لینا ہوگا،وزیرخزانہ خیبرپختونخو کی پریس کانفرنس

پیر 11 اپریل 2016 22:15

پشاور(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہم ملاکنڈ کے عوام کا حصہ اور خادم ہیں عوام یہاں کسٹم ایکٹ کا نفاذ نہیں چاہتے تو یہ ہمارے دل کی بھی آواز ہے فیڈریشن کو یہاں کے لوگوں کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دیکھنی ہونگی اور کسٹم ایکٹ واپس لینا ہوگا بصورت دیگر ہم انکے احتجاج میں شریک ہونگے اور کسی قربانی سے دریغ بھی نہیں کرینگے پیر کو پریس کلب پشاور میں میڈیا کانفرنس اور اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں سوات اور دیر پائیں کے مختلف وفودسے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے وفاق کو سمری پر دستخط کر دئیے ہیں اور ملاکنڈ میں کسٹم ایکٹ واپسی کا باضابطہ مطالبہ کر دیا ہے خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی ایکٹ واپس لینے کی قرارداد جمع کر دی گئی ہے اسلئے مرکز کو عوام کی آواز پر لبیک کہنا ہو گا مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ جمہوری حکومتیں عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے انہیں کم سے کم سطح پر لانے اور زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے منتخب ہوتی ہیں ہمارے پیش کردہ دو صوبائی بجٹ اس حقیقت کا آئینہ دار ہیں ہم نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی بجائے پہلے سے لاگو ٹیکس بھی کم کئے وفاق کو خیبرپختونخوا کی مشکلات، پسماندگی اور غربت کا بھرم رکھنا چاہئے ہمارا مرکز کو مشورہ ہے کہ نہ صرف پاٹا میں ایکٹ کا نفاذ واپس لیا جائے بلکہ اس پسماندہ اور دہشت گردی کے شکار خطہ کے عوام کیلئے فراخدلانہ ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا جائے انہوں نے کہا کہ جب پاٹا کے عوام ایکٹ کو نہیں مانتے تو صوبائی حکومت جبر کے اس فیصلے میں مرکز کا نہیں بلکہ عوام کا ساتھ دیگی۔