اسلام آباد: پمز اسپتال میں آئی سی یو میں‌زیر علاج لڑکی سے مبینہ زیادتی

مبینہ زیادتی میں ملوث میل نرس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ترجمان پمز

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 اپریل 2016 15:22

اسلام آباد: پمز اسپتال میں آئی سی یو میں‌زیر علاج لڑکی سے مبینہ زیادتی

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء): وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سب سے بڑے اسپتال پمز میں آئی سی یو میں زیر علاج لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے زیر علاج 22 سالہ معذور لڑکی سے زیادتی اور اس کی موت کی تصدیق بھی کر دی ہے۔ زیادتی کا واقعہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کو پیش آیا۔

ترجمان پمز کے مطابق واقعہ میں ملوث میل نرس کرشن کمار کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر فضل کا کہنا تھا کہ مریضہ کا تعلق سوات سے تھا ، واقعہ سے متعلق علم ہوتے ہی ملازم معطل جبکہ اس کے خلاف مقدمے کے لیے تھانہ مارگلہ میں درخواست بھی دے دی ہے، وزارت کیڈ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ مجرم کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس واقعہ پر 3 سینئیر پروفیسرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو واقعہ کی رپورٹ کل گیارہ بجے پیش کرے گی۔ وزیر کیڈ کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے معاملے کو چھپانے کی کوشش نہیں کی۔ میں اس ذاتی طور پر دیکھ رہا ہوں، مجرم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی،۔

انہوں نے مزید بتایا کہ زیادتی کا واقعہ کل ہمارے نوٹس میں آیا تھا اور ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ پولیس آج ہی واقعہ کے مجرم کو گرفتار کرے گی، چونکہ اسپتال میں مریضہ سے زیادتی کی تصدیق ہو چکی ہے لہٰذا متاثرہ لڑکی کے والدین کی درخواست کو پولیس اسٹیشن بھجوادیا گیا ہے ، اب سے چند لمحوں بعد ہی مجرم کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا جائے گا۔ دوسری جانب پمز اسپتال میں مریضہ سے زیادتی کے واقعہ پر نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق نے بھی نوٹس لے لیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ جسٹس علی نواز چوہان نے اس واقعہ پر انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی۔