حکومت آزد کشمیر کی بے بسی دارالحکومت کی رابطہ سڑکیں تعمیر نہ ہوسکیں

کروڑوں روپے کے ٹھیکے کاغذوں میں درج ٹھیکیدارغائب

اتوار 10 اپریل 2016 15:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 اپریل۔2016ء)حکومت آزد کشمیر کی بے بسی دارالحکومت کی رابطہ سڑکیں تعمیر نہ ہوسکیں کروڑوں روپے کے ٹھیکے کاغذوں میں درج ٹھیکیدارغائب ایبٹ آباد ، مظفرآبا د، برارکوٹ چوکی سے شہر تک جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکارجبکہ لوہار گلی کے مقام پر کروڑوں روپے ضائع کرنے کے باجود لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ بند نہ ہوسکا۔

دھوپ ہو یا بارش آنے جانے والی گاڑیوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑتا ہے۔ جبکہ اب تک 5درجن سے زاید افراد زخمی جبکہ 4اہم شخصیات کی موت ہوچکی ہے جبکہ صدرآزاد کشمیر مہینے میں کم از کم 100مرتبہ اس جگہ سے گزرکاجاتے ہیں مگر اس کی تعمیر کرنے کا سوچاتک نہیں جو سوالیہ نشان ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت آزاد کشمیر کا دارالحکومت مظفرآباد کا اسلام آباد سے زمینی رابطہ اکثر بند رہتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے حکومتی غلط پالیسی کے باعث سڑکوں کی تعمیر ، ٹنل کا مسئلہ سرسے میں غلطی کے باعث کروڑون روپے خرچ کرنے کے بعد پایہ تکمیل تک پہنچانے سے قبل ہی سروے تبدیل کیا جاتا ہے۔ جس کے باعث مظفرآباد تا اسلام آباد ، راوالپنڈی شاہرہ کلیاں ، عباسیاں، دلائی ، راڑہ سے بند رہتی ے جبکہ مظفرآباد لوہار گلی شاہراہ نیلم ، کامسر، پنجگراں ، نوسیری سمیت دیگر مقامات سے بند رہتی ہے جبکہ وادی لیپہ 12میں 3ماہ بحال رہتی ہے باقی 9ماہ سڑکیں بند رہتی ہیں ہر 5سال کے لیے آنے والی نئی حکومت بحالی کے وعدے اور اعلانات تو کرتی ہے مگر بس وہ ہوائی اعلانات ثابت ہوتے ہیں اب تک اربوں روپے سڑکوں کے نام پر بندربانٹ ہوگئے سڑکوں کا ٹھیکہ ایسے ٹھیکیداروں کو دیا جانے لگا جوخود کم کھائے گا حکومتی نمائندوں کے منہ بند کرکے غائب ہوجاتے ہیں پھر کمیٹی بنائی جاتی اور ایسے ٹھیکیداروں کو اشتہارات کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے یہی وجہ سے مظفرآباد اکثر پاکستان اور دیگر شہروں سے کٹ کر رہ جاتا ہے۔