پاناما لیکس کی تحقیقات ، کمیشن کا قیام ڈیڈ لاک کا شکار ، حکومت کا سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی خدمات لینے پر غور

سرتوڑ کوششوں کے باوجود کسی بھی ریٹائرڈ جج نے سربراہی کی حامی نہیں بھری

ہفتہ 9 اپریل 2016 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 اپریل۔2016ء) پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ کمیشن کا قیام ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا ، سرتوڑ کوششوں کے باوجود کسی بھی ریٹائرڈ جج نے سربراہی کی حامی نہیں بھری ، حکومت سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی تعیناتی پر غور کرنے لگی۔

(جاری ہے)

پانامہ پیپرز منظر عام پر آنے پر وزیراعظم نے قوم سے خطاب کیا ، کمیشن بنانے کا اعلان ہوا تو نیا شور مچ گیا جو ابھی تک تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

اپوزیشن کا بڑھتا ہوا دباوٴ حکومتی مشکلات بھی بڑھا رہا ہے ، کمیشن کا قیام بھی کڑا امتحان بن گیا۔ حکومت نے اب سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کی خدمات لینے پر غور بھی شروع کر دیا ہے۔ حکومتی کوششیں اپنی جگہ لیکن پیپلز پارٹی انٹرنیشنل کمپنی کے فرانزک آڈٹ کے بغیر کسی بھی کمیشن کو ماننے سے انکاری ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا وزیراعظم انٹر نیشنل کمپنی سے تحقیقات کا معاملہ پارلیمنٹ میں لائیں۔ ۔