شکار پور،8 ماہ گزر نے کے باوجود لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کو اختیارات نہیں مل سکے،سردار واحد بخش خان بھیو

حکومت نے سپریم کورٹ کے دباوٴ میں بلدیاتی انتخابات کرائے ، منتخب نمائندے کس طرح عوام کو ریلیف دینگے، پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 9 اپریل 2016 20:04

شکارپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء سردار واحد بخش خان بھیو نے پریس کلب شکارپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 8 ماہ گزر جانے کے باوجود لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندوں کو اپنے اختیارات نہیں مل سکے۔ لگتا ہے کہ حکومت نے صرف سپریم کورٹ کے دباوٴ میں بلدیاتی انتخابات کرائے ہیں جبکہ منتخب نمائندے کس طرح عوام کو رلیف دینگے منتخب نمائندے بے اختیار بن کر حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں مزیدکہاکہ بلدیاتی انتخابات کا مقصد تھا کہ عوام کو رلیف مل سکے مگر وہ رلیف عوام کو نہیں مل رہا مزید کہاکہ شکارپور میں عمومی طور پر اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے مگر دیہی علاقوں میں چوری کی وارداتوں پر کنٹرول نہیں ہوسکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس 20 سال پرانے مقدمات جو کہ حل ہوچکے ہیں مگر وہ ان پرانے مقدمات کا ریکارڈ حاصل کرکے بے قصور افراد کو پریشان کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایس ایس پی شکارپور اس مسئلے کا نوٹس لیں مزیدکہاکہ ربیع کی فصل مارکیٹ میں پہنچ چکی ہے مگر وفاقی حکومت نے ہندوستان کا بارڈر کھول دیا ہے جس کی وجہ سے یہاں پر ہونے والی پیداوار متاثر ہورہی ہے انہوں نے سوال کیا کہ جب یہاں پر ہر چیز مہنگی بک رہی تھی اس وقت وفاقی حکومت نے کیوں ہندوستان کا بارڈر نہیں کھولا تاکہ مہنگائی میں کمی واقع ہو۔

اب ہندوستان کا بارڈر کھول کر وفاقی حکومت چھوٹے آبادگاروں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسی پالیسی مرتب کرے تاکہ چھوٹے آبادگاروں کو فائدہ ہوسکے نہ کہ وہ نقصان برداشت کریں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاناما لیکس پر وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو استعفی دینا چاہیے انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے سوال کیا کہ وہ پاکستان کی دولت سعودی عرب سمیت دیگر ممالک میں استعمال کررہے ہیں وہ سندھ کے اندر شکارپور میں کیوں نہیں فیکٹری لگاتے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان میں کوئی ایسا قانون ہونا چاہیے جس کے مطابق پاکستان کی آمدنی پاکستان میں پاکستانی قوم کے لیے استعمال ہو نہ کہ بیرونی ممالک میں استعمال کی جائے۔