پولیس، رینجرز، پاک آرمی، انٹیلی جنس، سول اداروں اور قوم نے ملکر دشمن کو ایسا سبق سکھایا کہ وہ کہیں بھی نظر نہیں آ رہا،میجرجنرل فیض حمید

ہفتہ 9 اپریل 2016 19:54

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن سکھرکے جاری کردہ بیان کے مطابق جنرل آفیسر کمانڈنگ 16ڈویژن پنوعاقل میجر جنرل فیض حمید نے کہا ہے کہ گذشتہ 15-20 برسوں سے حالات ایسے رہے، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے چئلنج بنے رہے، مگر پولیس، رینجرز، پاک آرمی، انٹیلیجنس، سول اداروں اور قوم نے ملکر دشمن کو ایسا سبق سکھایا کہ وہ کہیں بھی نظر نہیں آ رہا، جو کہ سمجھ بیٹھا تھا کہ ہم نے پاکستان کو فتح کرلیا ہے۔

پاک چین راہداری منصوبے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کو بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم سے ملکر شکست دیدینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روہڑی فائرنگ میں پاک آرمی کی زیر نگرانی سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے 128سندھ پولیس کے جوانوں کو دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے ایک ماہ کی خصوصی ٹریننگ پاس کرنے پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں شہباز رینجرز کے کمانڈنٹ کرنل غفار، ڈی آئی جی سکھر اظہر رشید خان، برگیڈیئر فرحان، برگیڈیئر شفقت، کرنل عتیق، میجر علیم، کمشنر لاڑکانہ غلام اکبر لغاری، ڈپٹی کمشنر سکھر وحید اصغر بھٹی، ایس ایس پی سکھر تنویر تنیو، ایس ایس پی خیرپور پیرمحمد شاہ اور دیگر اعلیٰ سول اور فوجی افسران موجود تھے۔

جی او سی پنوعاقل میجر جنرل فیض حمید نے خطاب میں کہا کہ آج جب پاک چین اقتصادی راہداری، پاکستانی ترقی یا تجارت کی باتیں ہو رہی ہیں، تب دشمن پھر راہ میں رکاوٹیں اور روڑے ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، انشاء اللہ اس چیلینج سے بھی پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم سے ملکر نمٹ کر قابو پالینگے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں اور ہمارے ملک میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کردار تمام مختلف ہے، کیونکہ ان ممالک میں 95-99فیصد عوام قانون پر عملدرآمد کرنے والے ہیں، مگر یہاں صورتحال بلکل تبدیل ہے، یہاں پر ہر جگہ قانون پر عمل کروانے کیلئے زور لگانا پڑتا ہے، اس لیئے دیگر اداروں کے ساتھ معاشرے میں پولیس کیلئے بہت بڑا چیلینج ہے، پولیس کو جو آج کل تربیت دی جارہی ہے، اس سے یہ امید کی جارہی ہے کہ آنے والے دنوں میں پولیس ایک ذمیوار فورس کے طور پر ابھر کر سامنے آئیگی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں امن قائم کرنے میں دیگر اداروں کے ساتھ سندھ پولیس کا کردار اہم اور تعریف لائق ہے، سندھ پولیس نے بہت ساری قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں قانون پر عمل کروانا پولیس کا کام ہے، آرمی، رینجرز اور دیگر اداروں کی مدد عارضی ہوتی ہے، اصل کردار پولیس کو ہی نبھانا ہے، جس کیلئے پولیس کا خوداعتماد، فرض شناس اور پروفیشنل ہونا تمام ضروری ہے۔

میجر جنرل فیض حمید نے مزید کہا کہ پولیس کو عوام کے دل جیتنے اور انکے لیے سوچ میں تبدیلی لانے کیلئے قانون کو سب سے بالاتر رکنا ہوگا اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرنے پڑیگا۔ جی او سی پنوعاقل نے ٹریننگ حاصل کرنے والے پولیس کے جوانان اور ٹرینرز کیلئے ایک لاکھ رپے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب تک پولیس کی 2بیچز کو تربیت دی گئی ہے، مستقبل میں ٹریننگ کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا اور پولیس کے ہر اہلکار کو اس مرحلے سے گذرنا ہوگا، تاکہ ان کا جذبہ اور اعتماد بڑہ سکے۔

اس سے قبل لیفٹیننٹ کرنل ساجد نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سکھ اور لاڑکانہ ڈویژن کے 128سندھ پولیس کے اہلکاروں کو لاڑکانہ اور روہڑی فائرنگ رینج میں 4ہفتے ٹریننگ دی گئی، جس کے دوراں انہیں ممکنہ دہشتگردی کے واقعات سے نمٹنے، وی آئی پیز کی سکیورٹی، سیلف ڈفینس، فزیکل اور ذہنی تربیت دی گئی۔ اس موقع پر ٹریننگ پاس آؤٹ کرنے والے پولیس کے جوانوں نے مہمانوں کے سامنے ٹریننگ کا عملی مظاہرہ بھی کیا۔ تقریب کے دوراں جی او سی پنوعاقل میجر جنرل فیض حمید کی جانب سے ٹریننگ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے پولیس جوانوں عبدالفتح، سخا حسین، ریاض حسین، نیاز علی، اختر علی اور اقبال احمد کو میڈلز اور انعامات سے بھی نوازاگیا۔

متعلقہ عنوان :