ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے جنگلات مالکان کے مطالبات تسلیم کر کے مفادات کا تحفظ کیا جائے، سردار حسین بابک

جنگلات کی آمدن ، رائلٹی اور فوائد سے مالکان اور مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر مستفید ہونے دیا جائے، رہنماء اے این پی

ہفتہ 9 اپریل 2016 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے مطالبہ کیا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے جنگلات مالکان کے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کر کے ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ 2002 کے جنگلات ایکٹ میں درکار ترامیم کی جائیں اور جنگلات کی آمد میں مالکان کے علاوہ متعلقہ پیداواری علاقوں کی خوشحالی اور ترقی کے امکانات کو یقینی اقدامات میں تبدیل کیا جائے۔

اے این پی سیکرٹریٹ سے جاریکردہ بیان کے مطابق اُنہوں نے المرکز اسلامی پشاور میں ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے جنگلات مالکان کے ایک جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات سے متعلق کوئی بھی پالیسی بنانے سے قبل متعلقہ علاقوں کے عوام اور جنگلات کے مالکان کو اعتماد میں لیا جائے اور جنگلات کے تحفظ کیلئے اہم اقدامات کے علاوہ مالکان کے حقوق کو بھی ان کی آراء اور مطالبات کی روشنی میں تحفظ فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ 2002 کے جنگلات ایکٹ میں ضروری اور درکار ترامیم کی جائیں اور ایسا کرتے وقت مالکان ، عوام اور ان کے منتخب نمائندوں کو اعتماد لیا جائے ۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹمبر مافیا کی حوصلہ افزائی اور مالکان کی حوصلہ افزائی پر توجہ دی جائے اور مالکان کے مطالبات کے حل کے لیے سنجیدہ اور فوری اقدامات میں مزید تاخیر سے کام نہیں لیا جائے تاکہ ان کی بے چینی کا خاتمہ ہو اور جنگلات کے تحفظ کو بھی ممکن بنایا جا سکے۔

اُنہوں نے ملاکنڈ ڈویژن اور کوہستان کے جنگلات کی کل آمدنی میں سے 80 فیصد کے تناسب سے مالکان اور مقامی آبادی کا حصہ مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگلات کی آمدنی میں سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان علاقوں کے سیاحتی مراکز کی ترقی پر توجہ دی جائے تاکہ سیاحت کو فروغ حاصل ہو اور مقامی آبادی کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں۔ اُنہوں نے اے این پی کی جانب سے جنگلات کے مالکان کو یقین دلایا کہ پارٹی ہر فورم پر ان کے جائز مطالبات اور حقوق کیلئے آواز اُٹھاتی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :