جماعت اسلامی کا اپنے اب تک کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی و سینیٹرز کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان

ظالم مسلم ہو یا غیر مسلم سب کیخلاف ہیں،وزیر اعظم کا خاندان ٹیکس چوری کا ملزم ہے ،کمیشن بنانے کا حق حاصل نہیں،سراج الحق کا پشاور میں اقلیتی کنونشن سے خطاب

ہفتہ 9 اپریل 2016 19:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف ٹیکس چرانے کا ملزم ہے ،ملزم کو کمیشن بنانے کا کوئی حق نہیں جس ایوان نے انھیں وزیر اعظم بنایا ہے اسی کے ارکان کا حق ہے کہ وہ کمیشن بنائے اور پاکستان کے پارلیمنٹ کے ارکان کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے جو آف شور کمپنیاں بنا کر ٹیکس چرانے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کی تحقیقات کرے اور ملزم کو سزا بھی دے۔

ملزم کی جا نب سے اپنی مرضی کے ریٹائر جج کی سربراہی میں میں انھوں نے کہا کہ ہم کرپشن کمیشن کا قیام محض دھوکہ ہے عوام اس دھوکہ میںآ نے والے نہیں۔وہ ہفتہ کے روزڈسٹرکٹ کونسل ہال پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخواکے زیر اہتمام اقلیتی کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

کنونشن سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو،صوبائی امیر مشتاق احمد خان،سینئر صوبائی وزیر برائے دیہی ترقی و بلدیات عنایت اللہ خان ،صوبائی نائب امیر ڈاکٹر محمد اقبال خلیل،جماعت اسلامی اقلیتی ونگ کے صوبائی صدر سابق ایم این اے پرویز مسیح اورجاوید گل نے بھی خطاب کیا۔

کنونشن میں صوبہ بھر سے اقلیتی برادری کے سینکڑوں عمائدین نے شرکت کی۔جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانامہ لیکس میں حکمرانوں اور اپوزیشن کے ارکان کے علاوہ پاکستان کے دو سو خاندانوں کے نام آئے ہیں۔ حکومت کے وزیر خزانہ لوگوں سے ٹیکس اور بجلی کے بل جمع کرنے کی اپیلیں کرتے نہیں تھکتے اور ان کے وزیر اعظم اربوں ڈالر ٹیکس ادائیگی سے چھپا کر بیرون ملک کاروبار میں لگاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آئس لینڈ کے وزیر اعظم نے اپنی بیوی پر ٹیکس چرانے کا لزام لگنے کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کیا تاکہ آزادانہ انکوائری میں رکاوٹ نہ بنیں اور ہمارے وزیر اعظم اپنے بیٹوں اور خاندان پر الزامات لگنے کے بعد اپنی مرضی کے ریٹائر جج کی سربراہی میں کمیشن بنا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ قرضوں کی جال میں پھنسا ہوا ہے۔

لاکھوں لوگ راتوں کو بھوکے سوتے ہیں ۔نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں اور خود کشیاں کرتے ہیں ۔ہم نے پارلیمنٹ میں تجویز پیش کی ہے کہ ایک ایساکمیشن بنایا جائے جس میں قوم کے با اعتماد لوگ شامل ہوں اور جو آزادانہ تحقیقات کرکے قومی خزانہ لوٹنے والوں کا تعین کریں اور ان کو قرار واقعی سزا دلائیں۔انھوں نے کہا کہ میں پاکستان میں جماعت اسلامی کے اب تک ایم این ایز سینیٹر اور ایم پی ایز رہنے والے لیڈروں کو احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں ۔

میں دو بار خیبر پختونخوا کا سینئر وزیر رہا ہوں اوراپنے آپ کو ہر وقت احتساب کے لیے پیش کیا ہے ۔ہمارا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہے۔ہم ملک میں ظلم اور کرپشن سے پاک نظام قائم کریں گے۔سراج الحق نے کہا کہ ہم کرپشن میں ملوث ہر شخص کے گریبان میں ہاتھ ڈالین گے چاہے ،وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم۔جس نے عوام کو لوٹا ہے، خزانے کو لوٹا ہے بینکوں اور کارخانوں کو لوٹا ہے، سٹیل ملز کو تباہ کیا ۔

اداروں کوبرباد کیا ۔پی آئی کو تباہ کیا ۔ان لوگوں کا چوکوں میں احتساب کریں گے۔اس نظام میں خان خوانین،ودیروں اور نوابوں کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں اور غریبوں کے بچے گندگی کے ڈھیر میں رزق تلاش کرتے ہیں۔ہم نے کرپشن فری پاکستان کی جو تحریک شروع کر رکھی ہے اس میں مسلم اور غیر مسلم مل کر کرپشن کو جڑھ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ہمارا ماضی گواہ ہے کہ اس ملک میں کرپشن کو اگر کوئی ختم کر سکتا ہے تو وہ جماعت اسلامی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس عظیم الشان کنونش میں عہد کرتے ہیں کہ قومی دولت لوٹنے والوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے ان کا گھیراؤ کریں گے اور ان کا کڑا احتساب کریں گے۔کہ اس ملک میں ایسا نظام لائیں گے جس میں امیر و غریب اور حاکم و رعایا کی کوئی تمیز نہیں ہو گی۔ عام آدمی وزیر اعظم کے گریبان میں ہاتھ ڈال سکے گا۔ہمارے ملک میں ہر طرف دہشت گردی ہے،سیاسی دہشت گردی ہے حکومتی دہشت گردی ہے ،معاشی دہشت گردی ہے ،پیسے کے بل بوتے پر لوگ سیاست کرتے ہیں اور حکومتوں میں آتے ہیں۔

ہم نے ان تمام دہشت گردیوں کے خلاف تحریک شروع کررکھی ہے۔عوام میں بیداری لا رہے ہیں ان کو کرپشن کے خلاف جگا رہے ہیں ۔ہماری جماعت میں ایسے لوگ اور کونسلر ہیں کہ جن کو ایک ووٹ کے بدلے میں پچاس ہزار روپے پیش کیے گئے لیکن انھوں نے ایمان کا سودا کرنے سے انکار کیا۔