وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی کا سردار طاہر اقبال خان کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے موقع پر اظہار خیال

ہفتہ 9 اپریل 2016 19:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 اپریل۔2016ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ سردار عبدالقیوم خان ہمارے لئے قابل احترام ہیں، ہمیں ہمارے بزرگوں نے بڑوں کا احترام کرنا سکھایا ہے، بعض لوگوں نے میرے پیغام کو سیاق و سباق سے ہٹ کر اپنے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام ہوں گے، نواز شریف کی قیادت میں آزاد کشمیر میں صاف شفاف اور مستحکم حکومت قائم کریں گے، جو لوگ آزاد کشمیر کو ترقی یافتہ اور خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں وہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو جائیں، ایک ہفتہ میں ٹکٹ کے امیدواروں کے انٹرویو مکمل کر کے سفارشات نواز شریف کو ارسال کر دیں گے، سردار طاہر اقبال جیسے سیاسی ورکر کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت سے آزاد کشمیر میں جماعت کو پذیرائی ملے گی۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو یہاں کشمیر ہاؤس میں وسطی باغ سے سابق امیدوار اسمبلی اور سابق طالب علم رہنما سردار طاہر اقبال خان کی جموں و کشمیر پیپلز پارٹی سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے طاہر اقبال کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ طاہر اقبال انتہائی مہذب اور منجھے ہوئے سیاسی کارکن ہیں، ان کی شمولیت سے نواز شریف کے آزاد کشمیر کی ترقی، خوشحالی اور روشن کشمیر کے وژن کو منزل تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ سردار طاہر اقبال اس ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، گذشتہ روز بھی ایک ممتاز شخصیت سردار عبدالغفار خان کے بیٹے سردار ابرار خان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے اور آج سردار طاہر اقبال شامل ہوئے ہیں، آنے والے دنوں میں بہت سے اور لوگ بھی مسلم لیگ (ن) کا حصہ بننے والے ہیں۔ آصف کرمانی نے کہا کہ جو لوگ ایک خوشحال ، ترقی یافتہ ، فعال آزاد کشمیر دیکھنا چاہتے ہیں جو کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں وہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو جائیں، ہمارے دروازے دیگر جماعتوں کے اچھے لوگوں کیلئے کھلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی سیاسی جماعت نے اپنے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس آزاد کشمیر میں منعقد کیا، اس سے نواز شریف کی کشمیر اور کشمیری عوام اور مسئلہ کشمیر سے وابستگی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرپور ڈویژن کے امیدواروں سے پارلیمانی بورڈ نے ہفتہ کو انٹرویوز کئے، تمام امیدواروں سے فرداً فرداً انٹرویو کے دوران ان کی رائے حلقے کا تجزیہ سنا، اطمینان بخش بات یہ تھی کہ ہر امیدوار نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ درخواستیں زیادہ ہیں اور ٹکٹ ایک ہے اور یہ ٹکٹ ایک ہی امیدوار کو ملنا ہے، ہم یقین دلاتے ہیں کہ نواز شریف جس کو ٹکٹ دیں گے ہم اسے اپنا ٹکٹ سمجھ کر اس کی مہم چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ایک ہفتے تک امیدواروں کے انٹرویو مکمل ہو جائیں گے جس کے بعد پارلیمانی بورڈ اپنی سفارشات مرتب کر کے اس کی رپورٹ نواز شریف کو پیش کرے گا جو اس کی روشنی میں آئندہ عام انتخابات کیلئے ٹکٹ جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والا ہر شخص ہمارے لئے قابل احترام ہے، ہم اسے اپنے سر آنکھوں پر بٹھائیں گے، یہ نئے اور پرانے کا کوئی تصورنہیں، سردار طاہر اقبال اسی طرح مسلم لیگی ہیں جس طرح میں ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کو وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک 300 ارب روپے دیئے گئے ہیں، اگر 10 اضلاع پر یہ رقم تقسیم کریں تو اربوں روپے بنتے ہیں تاہم آزاد کشمیر میں صحت اور تعلیم سمیت دیگر سہولیات ناپید ہیں، ادویات نہ ملنے پر ایک صحافی اللہ کو پیارے ہو گئے، ہم خوشحال، ترقی یافتہ اور روشن آزاد کشمیر دیں گے، پاکستان ترقی کرے گا تو آزاد کشمیر ترقی کرے گا، پاکستان خوشحال ہو گا تو آزاد کشمیر خوشحال اور پاکستان روشن ہو گا تو آزاد کشمیر روشن ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت موجودہ دور حکومت میں کو ملنے والے فنڈز کے استعمال کی تحقیقات کرے گی کہ یہ کہاں خرچ ہوئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی ہر نشست پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی تاہم سردار خالد ابراہیم نفیس شخص اور بڑے باپ کے بیٹے ہیں ان سے بات ہو سکتی ہے، وقت آنے پر دیکھیں گے ۔

انہوں نے سردار عبدالقیوم خان کے حوالہ سے اپنے نام سے منسوب ٹوئٹر پیغام پر سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالہ سے گذشتہ روز بھی وضاحت کی تھی، سردار عبدالقیوم خان میرے لئے قابل احترام ہیں، ہمیں ہمارے بڑوں نے بزرگوں کی عزت اور چھوٹوں پر شفقت کرنا سکھایا ہے، میرے اس ٹوئٹر پیغام کو توڑ مروڑ کر ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا تاہم ایسے مقاصد رکھنے والے پہلے بھی ناکام ہوئے اور اب بھی ناکام ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعد رفیق لاہور میں مصروفیات کی وجہ سے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، وہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے بنائے گئے ورکنگ گروپ کے باقاعدہ ممبر ہیں۔ عمران خان کے الزامات کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں آصف کرمانی نے کہا کہ عمران خان الزامات لگاتے ہیں اور مسلسل لگاتے چلے جا رہے ہیں، ان کی باتوں کو نظرانداز کر رہے ہیں کیونکہ ان کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے طاہر اقبال کی شمولیت پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ضلع باغ میں جماعت کو درپیش مشکلات سے عہدہ برآ ہونے میں مدد ملے گی، ہمارا کسی سے کوئی ذاتی تنازعہ یا عناد نہیں اور نہ ہی ہم کسی کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں، نواز شریف پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں شرکت کیلئے مظفر آباد آئے، وہ پہلے لیڈر ہیں جو آزاد کشمیر میں بیٹھ کر کشمیر کے حوالہ سے فیصلے کر رہے ہیں، اب تک اڑھائی سال میں نواز شریف دس سے زائد دورے آزاد کشمیر کے کر چکے ہیں، طاہر اقبال جیسے سیاسی ورکر کی ہماری صفوں میں شمولیت خوش آئند ہے، ڈاکٹر آصف کرمانی نے ہمارے معاملات میں خصوصی دلچسپی لی اس پر ان کے شکر گزار ہیں، ہم باغ میں ایک مثبت سیاست کو پروان چڑھانے چاہتے ہیں، میرٹ بحال اور برابری اور مساوات چاہتے ہیں، آزاد کشمیر میں موجودہ دور میں اداروں کو نقصان پہنچایا گیا، پبلک سروس کمیشن سے پسند ناپسند کی بنیاد پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں، چھٹی کے دن بھی تعلیمی پیکج کے نام پر دھڑا دھڑ غیر آئینی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے افسران کو متنبہ کیا کہ جو بھی غیر آئینی کام میں شریک ہو گا وہ سزا سے نہیں بچ سکے گا، سرکاری ملازم نہ تو (ن) لیگ یا پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں، سرکاری ڈھانچہ کو کالی بھیڑوں سے پاک کریں گے، ایک خوشحال جمہوری مستحکم پاکستان ہی دنیا میں کشمیریوں کا بہتر وکیل بن سکتا ہے، ہم آزاد کشمیر کے لوگوں کی عزت و ناموس بحال کریں گے۔ اس موقع پر (ن) لیگ کے مرکزی رہنما شاہ غلام قادر، چوہدری طارق فاروق، سردار نجیب نقی، چوہدری محمد عزیز، مشتاق منہاس، سردار میر اکبر خان اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :