صوبہ اور عوام کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی،سکندرشیرپاؤ

خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیش بہا قربانیاں دیں ہیں جس کے نتیجے میں یہاں پر معاشی اور سماجی مسائل میں گوناگوں اضافہ ہوا ہے

ہفتہ 9 اپریل 2016 18:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) سینئر صوبائی وزیراورقومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپاؤنے کہا ہے کہ صوبہ اور عوام کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بیش بہا قربانیاں دیں ہیں جس کے نتیجے میں یہاں پر معاشی اور سماجی مسائل میں گوناگوں اضافہ ہوا ہے لہٰذا عوام کی مشکلات دور کرنے سے ان کی داد رسی ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتہ کے روز شیرپاؤ ضلع چارسدہ میں ایک شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرناظم ویلج کونسل کتوزئی نیاز ولی خان اور اے این پی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سرکردہ کارکنوں کمال الدین،داؤد جان،واجد علی ،راحت گل،اختر گل،ایوب خان،محمد زمان،موسیٰ خان،شیر علی،حاجی دوست محمد،سید عالم،جان سید اور زبیر خان نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا۔

(جاری ہے)

سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ پختون امن پسند قوم ہیں اور اپنی مٹی پر امن اور ترقی چاہتے ہیں لہٰذا خطہ میں امن کے پائیدار قیام اور پختونوں کے بہبود و تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں پختونوں کو بد امنی کے ساتھ ساتھ سماجی و معاشی مسائل کا بھی سامنا ہے جبکہ بد قسمتی سے وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں اور باالخصوص پختونوں کے مسائل و مشکلات کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ یہاں پر پائی جانے والی مایوسیوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی پختونوں کے مشکلات کے خاتمے اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے قومی اور بین الاقوامی فورم پر آواز اٹھائے گی اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں تمام پختونوں کی نظریں قومی وطن پارٹی پر لگی ہوئی ہیں اور ہم سب مل کر ملک و قوم کی خدمت ،تعمیر و ترقی اور تحفظ کیلئے جدوجہدجاری رکھیں گے۔اس موقع تحصیل ناظم شبقدر ظفر علی خان،مفتی افتخار،محمد جان گیگیانی اور شمشاد خان بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :