یو ایس ایڈ کے سندھ ریڈنگ پروگرام کی جانب سے غیررسمی تعلیم پروجیکٹ کے حوالے سے تقریب کا انعقاد

ہفتہ 9 اپریل 2016 16:58

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اپریل۔2016ء) یو ایس ایڈ کے سندھ ریڈنگ پروگرام (ایس آرپی )کی جانب سے غیررسمی تعلیم پروجیکٹ کے حوالے سے سر سو کے تعاون سے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول آباد جیکب آبا د میں ایک تقریب منعقد ہوئی ، اس موقع پر یو ایس ایڈایس آرپی پروجیکٹ کے چیف کرس فور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ میں بچوں کو غیر رسمی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کیلئے سندھ ریڈنگ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، غیر رسمی تعلیم کے شعبے سے شرح خواندگی بڑھائی جا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ ایس آرپی جس میں ایک طالب علم تین مراحل میں سے صرف دو سال میں پرائمری تعلیم مکمل کر سکتا ہے ا ور امتحان پاس کرنے کے بعد نظامت غیر رسمی تعلیم کی طرف سے ڈگری سے نوازا جائے گا جبکہ مزید مطالعہ کے لئے داخلہ حاصل کیا جا سکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ غیر رسمی تعلیم کے منصوبے کے لئے نصاب شروع کر دیا انہوں نے مقامی نمائندوں اور مقامی کمیونٹی سے فعال کردار ادا کرنے کے اپیل کی اور کہا کہ وہ اس موقع پر فائدہ اٹھاتے ہوئے بچوں کا تعلیمی مستقبل روشن کر نے میں مدد گار بن سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جیکب آباد منظور قادری نے خطاب کرتے کہا کہ سرسو ، صحت تعلیم اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ، یہ ایک بہترین اقدام ہے ، نان فارمل بیسک ایجوکیشن اسکولوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی ایس آرپی کی کوششوں اور تعلیم، صحت، قدرتی وسائل اور ضلع میں غربت میں کمی کے میدان میں کوششوں کی تعریف کی ۔

انہوں نے اساتذہ کوغیر رسمی تعلیم کے مراکز میں کام کرنے کے بہتر تربیت فراہم کرنے کے لئے زور دیا۔ڈائریکٹر، غیر رسمی تعلیم، محمدعالم تھہیم اپنے خطاب میں کہا کہ غیر رسمی تعلیم کے شعبے میں ایک اور ایونیو آوٴٹ آف سکول کے بچوں کے مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے ،ریجنل مینیجر ڈاکٹر غلام رسول سمیجونے کہا کہ یو ایس ایڈایس آرپی تحت غیر رسمی تعلیم کے مراکز بچوں کی تعلیم کے لئے آسان رسائی فراہم کرنے کے لئے کام کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اب بھی سندھ میں چالیس فیصد بچے تعلیم کے حصول سے محروم ہیں، انہوں نے کہا کہ 9 سے 16 تک کے طالب علموں کی عمرتک کے بچوں کو اس موقع فائدہ اٹھانے چاہئے اور مقامی کمیونٹی اسکولوں کے طالب علموں کو لانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ۔

اس موقع پر مینیجر (ای اینڈایم) سندھ ریڈنگ پروگرام کی کوارڈی نیٹر عطیہ بھٹو نے کہا کہ ایس آر پی کی جانب سے سرسو کے تعاون کیساتھ صرف جیکب آباد ضلع میں غیر رسمی تعلیم کے 33 مراکز قائم ہیں جن میں دس سے سولہ سال تک کی عمروں کے بچیوں کو تعلیم دی جا رہی ہے جو کسی سبب تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں ، 28 اسکولوں میں صرف بچیوں کو تعلیم کا بندوسبت کیا گیا ہے ایک ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں،تقریب میں سینئر منیجر سوشل سروسز سیکٹر، نعمت شیخ، ڈسٹرکٹ منیجر منظور جلبانی، نوید میمن نے اظہار خیالات کیا جبکہ، سرکاری افسران، مختلف تنظیموں، سول سوسائٹی کے اراکین، میڈیا کی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں افراد اور خواتین کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :