وزیر اعلیٰ پنجاب نے سکولوں میں بچوں کی داخلہ مہم2016ء کا افتتاح کردیا

فروغ تعلیم کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں ،قوم کے ہر بچے کو معیاری تعلیم کا حق دیں گے‘شہبازشریف قوم ان پتھروں کو ہٹائے گی اورپھرعوام کا ہاتھ ہوگااوراشرافیہ کا گریبان ‘وزیراعلیٰ کا ماڈل ٹاوٴن میں منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعہ 8 اپریل 2016 19:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) وزیر اعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے ”پڑھو پنجاب،بڑھو پنجاب“پروگرام کے تحت سکولوں میں بچوں کے داخلے کی مہم2016ء کا افتتاح کردیا ۔اس ضمن میں ماڈل ٹاوٴن میں تقریب منعقد ہوئی ۔جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں برداشت لانے اور اس کوترقی یافتہ،خوشحال اورتوانابنانے کیلئے تعلیم ہی بنیادی زیور ہے،یہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں تعلیم کی کرنیں کونے کونے تک پھیلانے کیلئے بے پناہ اقدامات کیے ہیں تاہم سکولوں میں بچوں کے سو فیصد داخلے کو یقینی بنانے کیلئے سب کو ملکر تسلسل کے ساتھ کاوشیں جاری رکھنی ہے اورپوری قوم کو اس عظیم مقصد کے حصول کے لئے حکومت کا ہاتھ بٹانا ہے ،یہ وہ نیک کام ہے جس میں وزیراعلیٰ سے لیکر وزراء اور سیکرٹری صاحبان سے لیکر تحصیل و ضلع کی تمام سرکاری مشینری اوروالدین کومتحرک کردارادا کرنا ہوگاتاکہ سکولوں میں بچوں کے داخلے کے اہداف کا حصول ممکن بنایا جاسکے،ایک آزادانہ سروے کے مطابق پنجاب میں 92فیصد انرولمنٹ کے اہداف حاصل کیے جاچکے ہیں تاہم اسے برقرار رکھنا ایک چیلنج ہے اوراس چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکومت اور محکمہ تعلیم کے حکام کے ساتھ والدین کو بھی بھر پور ساتھ دینا ہوگاتاکہ انرولمنٹ مہم میں پائیدارنتائج کا تسلسل مستقل طور پرحاصل کیا جاسکے ،پنجاب حکومت نے فروغ تعلیم کیلئے انقلابی اقدامات کیے ہیں ۔

(جاری ہے)

جس سے طلباء و طالبات کو بے پناہ فائدہ حاصل ہوا ہے تاہم بعض ایسے اقدامات ہیں جن کے نتائج آنا ابھی باقی ہے ،سرکاری سکولوں میں تعلیم کے معیارکو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو معیاری تعلیم کا حق مل سکے ،اساتذہ اور طلباء کی حاضری کے ساتھ سکولوں میں عدم دستیابی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات کسی بھی معاشرے میں تعلیم کے معیار کو پرکھنے کے لئے ضروری ہے ، تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کے لئے بے پناہ کاوشیں کی جارہی ہیں لیکن ہمیں اس میدان میں بے پناہ آگے بڑھنا ہے ۔پسماندہ علاقوں میں دانش سکولزبنائے گئے ہیں اور بنائے جارہے ہیں ۔اربوں روپے کے لاکھوں لیپ ٹاپ ذہین اورمستحق طلباء و طالبات میں تقسیم کیے گئے ہیں ۔

5ہزار ہائی سکولوں میں آئی ٹی لیبزکا قیام عمل میں لایاگیا ہے ۔7برس کے دوران 1لاکھ80ہزار اساتذہ کو 100فیصد میرٹ پر بھرتی کیاگیا ہے ۔پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے ایک لاکھ سے زائد کم وسیلہ طلباء و طالبات میں اربو ں روپے وظائف فراہم کیے گئے ہیں ۔ہم نے یہ وظائف ان طلبا ء و طالبات کو اعلی تعلیم کیلئے دےئے ہیں کیونکہ اگر قوم کے مستقبل پر یہ سرمایہ کاری نہ کرتے تو ہمارے یہ بچے دھول کی نذر ہوجاتے ،اسی طرح پنجاب ایجوکیشن فاوٴنڈیشن کی واوچر سکیم کے ذریعے بچوں اوربچیوں کو پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم کا حق دیا گیا ہے اور لاکھوں بچے و بچیاں اس سکیم سے مستفید ہورہے ہیں ۔

امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا ؤ طالبات کو نقد انعامات دینے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان کو بیرون ملک مطالعاتی دورے بھی کرائے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات کے ساتھ میں اساتذہ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ بچوں کو اسی معیار کی تعلیم دیں جو پرائیویٹ سکولز مہیا کرتے ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سکولوں میں اساتذ ہ کی حاضری 99فیصد ہونی چاہئیں اورعدم دستیاب سہولتوں کی دستیابی کے ساتھ جن سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے اسے فوری طورپر دور کیا جانا چاہیے۔

معیاری تعلیم کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی ضروری ہے ۔یہ وہ چیلنجز ہیں جن سے ہم سب نے ملکرنمٹنا ہے اور ہم سب کا فرض ہے کہ آگے بڑھیں اور قوم کے ان بچوں اوربچیوں کو اپنے بچوں کی طرح وہی معیاری تعلیم فراہم کریں جو کہ ہم اپنے بچوں کو دیتے ہیں کیونکہ قوم کے یہ بچے بھی اسی معیاری تعلیم کے حقدارہیں جس پر اشرافیہ کے بچوں کا حق ہے ۔

وزیراعلیٰ نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان بھٹوں میں بچوں سے ظلم اورزیادتی ہورہی تھی۔ہزاروں بچوں کی زندگی لالچ اورحرص کی نذرہوچکی ہے لیکن میں نے اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کا بیڑا اٹھایا اورقوم کے مستقبل کو تباہی سے بچا کر سکولوں میں داخل کرایا ہے ۔بھٹوں پر بچوں کو گروی رکھنے کے کالے دھندے کاخاتمہ کردیاگیا ہے اور ہزاروں بچے سکول جارہے ہیں جبکہ سینکڑوں مالکان کو جیلوں کی ہوا کھانا پڑ ی ہے ۔

اینٹوں کے بھٹوں کے مالکان کو آج چھاپوں کا خوف بھی ہے اور ڈر بھی لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں نظام کو اتنا موثر اور ادارہ جاتی بنانا چاہیے کہ وہ خودبخود کام کرے۔پائیدار نظام مستقبل کے اہداف کے حصول کیلئے ضروری ہے ۔تعلیم ،صحت اوردیگر شعبوں میں موثر ادارہ جاتی نظام بنانے کیلئے بڑی کاوش کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ قوم کے یہ بچے اور بچیاں اسی معیاری تعلیم کے حقدار ہیں جو ہم اپنے بچوں کو دلواتے ہیں۔

ارباب اختیار،متعلقہ محکموں کے وزراء ،سیکرٹری صاحبان اپنی ذمہ داری کو پہنچانیں کو خواب خرگوش سے نکل کر ذمہ داری کا احساس کریں ۔ ان بچوں کا بھی معیاری تعلیم پرپورا حق ہے جو انہیں ہر صورت دیا جائے گااورانہی بچوں میں سے بڑے بڑے اذہان پیدا ہوں گے اور ملک کا نام روشن کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج بھی موقع ہے کہ ہوش کے ناخن لیں ،احساس ذمہ داری سے آگے بڑھیں،ان بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے وسائل کی کوئی کمی نہیں لیکن اگر ڈاکہ زنی ہوگی تو پھر وسائل کم ہوں گے۔

اگرشہنشاوٴں جیسی زندگی بسر کرنی ہے تو وسائل کم ہوں گے اوراپنی ذات کیلئے جینا ہے اوراپنے بچوں کیلئے مہنگی گاڑیاں منگوانی ہے تو وسائل کم ہوں گے،لیکن میں یہ نہیں ہونے دوں گا ۔قوم کے بچوں اور بچیوں کو معیاری تعلیم دینے کیلئے آخری حد تک جاوٴں گا۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی بات کی جائے تو اشرافیہ کوبرالگتا ہے اورلاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ بھی عام آدمی کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے لیکن مٹھی بھر اشرافیہ اس عظیم الشان منصوبے کی راہ میں پتھر حائل کررہی ہے ۔

میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ قوم ان پتھروں کو ہٹائے گی اوراشرافیہ کا گریبان ہوگا اور عوام کا ہاتھ ہوگا۔اشرافیہ نے اگر خوشحالی کے انقلاب میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو یہ خونیں انقلاب بن کر انہیں تباہ و برباد کردیں گے۔اشرافیہ اس وقت سے ڈرے جب عا م آدمی کے ہاتھ اس کے گریبان تک پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ،صحت،معاشی و معاشرتی انصاف،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اورٹرانسپورٹ کی معیاری سہولتوں کے منصوبے عام آدمی کے لئے ہیں اور ہم نے ایسا نظام بنانا ہے کہ اشرافیہ کسی بھی اس منصوبے میں رکاوٹ ڈال کر انصاف کا قتل نہ کرسکے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی وزراء ،چیف سیکرٹری،سیکرٹری صاحبان اور اداروں کے سربراہان اپنی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے ہر بچے کو معیاری تعلیم دلانے کیلئے درس گاہوں میں پہنچانے کا عظیم فریضہ متحرک انداز میں ادا کریں کیونکہ وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے پاوٴں پر کھڑے ہونے کا نادر موقع دیا ہے اورانشاء اللہ میرا یقین ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان اپنے پاوٴں پر کھڑا ہوگا اور حقیقی معنوں میں قائد اور اقبال کا پاکستان بنے گا۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بچوں کے داخلہ فارم پر دستخط کرکے داخلہ مہم برائے سال 2016 کا باقاعدہ آغاز کیا اور بچوں کو کتابیں ، بیگ اور سٹیشنری بھی دی۔ صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، وائس چانسلرز، تعلیمی اداروں کے سربراہان، دانشوروں، کالم نگاروں، ماہرین تعلیم، اساتذہ، والدین اوربچوں نے تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :