حکومت روزگار کی فراہمی اور غربت کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا میں ایس ایم ای سیکٹر کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کرے،ذوالفقارعلی

خیبر پختونخوا میں کمرشل بینکس 1.6 فیصد لینڈنگ کر رہے ہیں جوکہ ملک کے دیگر صوبوں کے نسبت آٹے میں نمک کے برابر ہے،خیبرپختونخواچیمبر آف کامرس کے صدر ذوالفقارعلی

جمعہ 8 اپریل 2016 18:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذوالفقار علی خان نے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور کاروبار کی ترقی کو معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت روزگار کی فراہمی اور غربت کے خاتمے کیلئے خیبر پختونخوا میں ایس ایم ای سیکٹر کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کرے اور ایسی پالیسیاں متعارف کرائی جائے جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کو آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئیں اور صوبے میں انڈسٹریلائزیشن کو فروغ کو ملے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے چیمبر ہاؤس میں سمیڈا کے زیر اہتمام فوکس گروپ ڈسکشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پراجیکٹ ڈویلپمنٹ ایس کے پی کنسٹلٹنگ لمیٹڈ مصطفی زیدی ٗ چیمبر کے نائب صدر شجاع محمد ٗ سمیڈا کے منیجراشفاق احمد آفریدی ٗ چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین صادق امین ٗ راشد اقبال ٗ اشتیاق محمد اور انجینئرنگ مقصود انور پرویز ٗ ضیاء الحق سرحدی ٗ صدر گل ٗ عابد اﷲ ٗ فیض ر سول ٗ گدون انڈسٹریل اسٹیٹ سمیت صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کثیر تعداد میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر ذوالفقار علی خان نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر ملک کی جی ڈی پی کا 40فیصد ہے اور اس سیکٹر سے وابستہ 3.2 ملین کاروباری طبقہ کنسٹرکشن ٗ لائٹ انجینئرنگ ٗ ٹیکسٹائل ٗ ڈیری پراڈکٹس ٗ کھیلوں کے سامان ٗ سرجیکل پراڈکٹس ٗ لیدر ٗ فرنیچر ٗ ماربل ٗ جیمز اینڈ جیولری اور بہت سے دیگر شعبوں میں کام کر رہا ہے اور روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہے لیکن خیبر پختونخوا میں بینکوں کی جانب سے ایس ایم ای سیکٹر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کمرشل بینکس 1.6 فیصد لینڈنگ کر رہے ہیں جوکہ ملک کے دیگر صوبوں کے نسبت آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت خیبر پختونخوا کی معاشی ترقی چاہتی ہے تو اُسے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں اور کاروبار کرنے والے افراد کو فوری سہولیات فراہم کرنا ہوں گی اور ایسی پالیسیاں متعارف کرانا ہوں گی جس سے اس سیکٹر کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔ اس سے قبل مصطفی زیدی نے فوکس گروپ ڈسکشن کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور ایس ایم ای سیکٹر کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت اور کی جانیوالی سٹڈیز سے متعلق آگاہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :