امسال سکولوں میں بچوں کے داخلہ کا ہدف 8لاکھ رکھا گیا ہے،محمدعاطف

جمعہ 8 اپریل 2016 16:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء)خیبرپختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ سکول نہ جانے والے بچے اور پرائمر ی کے بعدبڑی تعداد میں بچوں کے سکول چھوڑنے کی شرح ایک قومی المیہ ہے اور یہ ہم سب کے لئے بڑا چیلنج ہے لہذا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اس اہم چیلنج سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے با مقصد تعلیمی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے روشن اور بہتر مستقبل کے لئے اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز شہید حسنین شریف ہائیر سیکنڈری سکول پشاور میں سکول داخلہ مہم 2016کے سلسلے میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے دوسروں کے علاوہ برٹش کونسل کے مسٹر پیٹراور ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم قیصر عالم نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر چیئر مین پشاور تعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد شفیع، ماہرین تعلیم ،اساتذہ اور طلباء کی کثیر تعداد بھی موجودتھی۔

وزیر تعلیم نے باقاعدہ طور پر داخلہ مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال داخلوں کا ٹارگٹ 7لاکھ تھا جسے کامیابی سے حاصل کیا گیا تھا جبکہ اس سال یہ ٹارگٹ 8لاکھ رکھا گیا ہے اور انشاء اللہ یہ ٹارگٹ بھی ضرور حاصل کر لیں گے۔ عاطف خان نے کہا کہ بہتر خیبر پختونخوا کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے ہمیں سرکاری سکولوں میں حقیقی بہتری لانی ہو گی کیونکہ ان سکولوں میں 40لاکھ سے زیادہ بچے پڑھتے ہیں۔

سرکاری سکولوں کے بچوں کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کرنے کے لئے 29ہزار سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر صوبائی حکومت اربوں روپے خرچ کررہی ہے اور اب تک 29ہزار میں سے 15ہزار سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر 14ارب روپے جبکہ فرنیچر کی فراہمی پر تقریباًساڑھے 12ارب روپے خر چ کر چکی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات کی وجہ سے عوام کا سرکاری سکولوں پر اعتماد بڑھا ہے اور نجی سکولوں کے ہزاروں بچے سرکاری سکولوں کا رخ کررہے ہیں جو کہ بہت حوصلہ افزا امرہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ معیاری تعلیم یقینی بنانے کے لئے 25ہزاراساتذہ خالصتاًمیرٹ پر بھرتی کئے ہیں جبکہ 50ہزار سے زیادہ اساتذہ کو تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اچھے کاموں کو بھی اجاگر کرے۔