پاناما لیکس تحقیقات شریف خاندان سے شروع کی جائیں، جہانگیر ترین

جمعہ 8 اپریل 2016 16:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین نے پاناما لیکس تحقیقات شریف خاندان سے شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن )اس خیال میں نہ رہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرلے گی وزیراعظم خود ٹیکس نہیں دیتے تو دوسروں سے کیسے ٹیکس ادا کرنے کی توقع کرتے ہیں۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ اگر پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ایسا کمیشن بنایا گیا جس پر تمام فریقین متفق نہ ہوں تو ایسا طرز عمل بہت منفی ہوگا۔ کمیشن ایسا ہونا چاہئے جس کے سربراہ پر کوئی انگلی نہ اٹھاسکے ایسے حالات میں صرف جیف جسٹس کی سربراہی میں قائم کمیشن ہی سب کیلئے قابل قبول ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

جہانگیر ترین نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ جلد منظر عام پر آنی چاہئے تحقیقات پہلے شریف خاندان کی ہونی چاہیں جس کے بعد دیگر پاکستانیوں کی کمپنیوں کی تحقیقات متعلقہ اداروں سے کروائی جائیں۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ شریف خاندان سے متعلق تحقیقات اس لئے پہلے ہونی چاہئیں کیونکہ ملک کے خزانے کی کنجی ان کے پاس ہے۔ تحقیقات میں یہ بات واضح ہونی چاہئے کہ فنڈنگ کہاں سے آئی پیسہ کیسے منتقل ہوا۔

کیا اختیار کئے جانیوالے تمام ذرائع قانونی تھے۔ کیا ٹیکس ادا کیا گیا اس کے بعد اخلاقی جواز پر بات ہو۔ شریف خاندان نے اتفاق فانڈری سے کام شروع کیا ؟۔کیا بہت زیادہ منافع کمانیوالے اس ادارے نے اپنے شیئر ہولڈرز کو منافع منتقل کیا۔ ایسا تو نہیں کہ یہ پیسہ بلیک کا ہے۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیراعظم اپنے اثاثوں کا اعلان کریں۔ وزیراعظم خودٹیکس ادا نہیں کرتے تو کس منہ سے عوام کو ٹیکس ادا کرنے کا کہتے ہیں، انہوں نے اپنے حلقہ لودھراں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے اعلانات اور تمام ترحکومتی مشینری کے استعمال کے باوجود لودھراں کی عوام نے انہیں 40 ہزار ووٹوں کے فرق سے فتح دلوائی۔ حکومت اس خواب میں نہ رہے کہ وہ 2018 کے انتخاب کو جیت لے گی۔