شام کی سیمنٹ فیکٹری کے 300ورکرز کو اغوا کر لیا گیا

ورکرز فیکٹری پر داعش کے حملے کے بعد لاپتہ ہوئے ‘ رابطہ کی کوشش کے باوجود کچھ پتہ نہیں چل رہا‘مقامی شہری

جمعہ 8 اپریل 2016 15:10

ضمیر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 اپریل۔2016ء) شام میں عسکریت پسندوں نے سمینٹ فیکٹری کے تین سو ورکروں کو اغوا کرلیا ہے۔فیکٹری اہلکار کا کہنا ہے کہ ورکرز فیکٹری پر داعش کے حملے کے بعد لاپتہ ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق سیمنٹ فیکٹری کے ورکروں کو شام کے شہر ضمیر سے اغوا کرلیا گیا۔فیکٹری کے ایک اہلکار کے مطابق پیر کو فیکٹری پر حملے کے بعد سے لاپتہ ملازمین سے کوئی رابط نہیں ہو سکا۔

شام کی وزارتِ صنعت کے ذرائع کے مطابق فیکٹری سے اغوا شدہ ملازمین میں بھی شامل ہیں۔فیکٹری کے ایک اہلکار کے مطابق پیر کو فیکٹری پر حملے کے بعد سے لاپتہ ملازمین سے کوئی رابط نہیں ہو سکا۔حالیہ دنوں میں ضمیر شہر کے اطراف میں دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں اور سرکاری افواج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

سرکاری ٹی وی نے وزارتِ صنعت کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فیکٹری سے دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے 300 ملازمین اور ٹھیکیداروں کو اغوا کیا ہے۔

اس سے پہلے فیکٹری انتظامیہ نے لاپتہ ہونے والے ملازمین کی تعداد 250 بتائی تھی تاہم باغیوں کے ذرائع کے مطابق یہ تعداد 200 سے زیادہ نہیں ہے۔ایک مقامی شہری نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا:’ پیر کی دوپہر کو دولتِ اسلامیہ کے فیکٹری پر حملے کے بعد سے وہ اپنے خاندان کے افراد سے رابطہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ ہمیں ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔

متعلقہ عنوان :