امریکی طیاروں کا صوبہ پکتیکا میں ایک اور متنازعہ حملہ

حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے‘ مقامی عہدیدار-- فضائی حملے میں 14 دہشتگرد ہلاک ہوئے‘ صوبائی پولیس چیف

جمعہ 8 اپریل 2016 12:09

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء) امریکی طیاروں نے پاکستان کی سرحد کے قریب افغان صوبے پکتیکا میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں ہلاک ہونے والے افراد کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی ترجمان کمانڈر فرناڈو ایسٹریلا کا کہنا تھا کہ امریکی جنگی طیاروں نے صوبہ پکتیکا میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر دو فضائی حملے کیے۔

امریکی فوج کے ترجمان کا کہنا تھاکہ ایسے شواہد نہیں ملے ہیں کہ حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔تاہم انھوں نے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔صوبہ پکتیکا کے صوبائی پولیس چیف زورآور زاہد نے کہا کہ امریکی فضائی حملے میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے تاہم ایک اور مقامی عہدیدار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے عام شہری تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی کونسل کے نائب چیف نعمت اللہ بابورائی نے کہا کہ میرا تعلق اس علاقے سے ہے جہاں حملہ ہوا اور میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ عام شہری تھے۔بابورائی نے بتایا کہ امریکی فضائیہ کے پہلے حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے جبکہ دوسرے فضائی حملے میں 6 افراد ہلاک ہوئے اور اس میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو پہلے حملے کے متاثرین کی لاشیں جمع کررہے تھے۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ افراد مسلح تھے تاہم ایسا انھوں نے صرف اپنی حفاظت کیلئے کیا تھا۔

دوسری جانب افغان سیکیورٹی حکام نے امریکی فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے رپورٹس کو مسترد کیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ایسے واقعات پیش آچکے ہیں کہ امریکی فضائی بمباری میں عام افغان شہری ہلاک یا زخمی ہوئے۔یہ بھی یاد رہے کہ حالیہ چند ماہ سے امریکا نے افغانستان کے پاکستان سے متصل علاقوں میں فضائی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :