”پڑھو اور پڑھاوٴ تحریک “قابل تحسین عمل ہے ،آئندہ سال شہر بھر میں چلائی جائے گی ،حافظ نعیم الرحمن

حکمرانوں نے ہمیشہ شعبہ تعلیم کو نظر انداز کیا ہے ،اردو بازار ناظم آباد میں جماعت اسلامی کے تحت قائم کیمپ کے دورہ کے موقع پر خطاب

جمعرات 7 اپریل 2016 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کے عوام کو تعلیم کی سہولت فراہم کرنا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن حکمرانوں نے ہمیشہ شعبہ تعلیم کو نظر انداز کیا ہے ۔اپنی مدد آپ کے تحت جماعت اسلامی کے کارکنوں کی جانب سے ”پڑھو اور پڑھاوٴ تحریک “کاآغاز ایک قابل تحسین عمل اور مثبت سرگرمی ہے ۔

طالب علموں کے لیے درسی کتب اور دیگر تعلیمی اشیاء کی فراہمی کا یہ سلسلہ مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ آئندہ سال سے یہ تحریک کراچی کے تحت شہر بھر میں چلائی جائے گی ۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے اردو بازار ناظم آباد میں جماعت اسلامی ناظم آبادکے تحت ”پڑھو اور پڑھاوٴ“تحریک کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کیمپ گزشتہ پندرہ دنوں سے قائم ہے ۔کیمپ نئے تعلیمی سیشن کے آغاز کے موقع پر لگایا گیا ہے۔ جہاں سے طالب علموں کو کتابیں اور اسکول بیگ وغیرہ مفت فراہم کیے جارہے ہیں ۔کیمپ پر والدین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی اور اپنی ضرورت کی درسی کتب دیگر تعلیمی اشیاء حاصل کررہی تھی ۔طلبہ و طالبات اور والدین کی جانب سے جماعت اسلامی کی ان کوششوں کی زبردست پذیرائی کی گئی ۔

کیمپ پر جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ اپنی استعمال شدہ درسی کتب کو اور دیگر تعلیمی اشیاء کیمپ پر جمع کرادیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے اس قابل تقلید سرگرمی اور پڑھو اور پڑھاوٴ تحریک شروع کرنے پر جماعت اسلامی ناظم آباد کے کارکنوں اور ذمہ داران کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس دور میں جب تعلیم مہنگی ہوگئی ہے اور ریاست اور حکومت تعلیم کی سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

یہ ”پڑھو اور پڑھاوٴ “تحریک تازہ ہوا جھونکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عام اور غریب طبقے کے لیے اور متوسط گھرانوں کے لیے آج اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے شعبے پر 2فیصد بجٹ تک رکھنے پر تیار نہیں ہے۔ حکمرانوں نے ملک میں کرپشن عام کی ہے اور قومی دولت کو بیرون ملک منتقل کیا ہے ۔عوام کو اپنا حق حاصل کرنا ہوگا اور حکمرانوں کی بیرون ملک منتقل کی گئی دولت واپس لانا ہوگی ۔

ملک میں نظریاتی اخلاقی اور سیاسی کرپشن جاری ہے ۔ملک کو ہر طرح کی کرپشن سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہہم سمجھتے ہیں کہ پورا انتخابی عمل اور نظام کرپشن کا شکار ہے۔ ووٹر لسٹیں درست نہیں کی گئیں ،جعلی ووٹر لسٹوں پر ہی انتخابات کرائے گئے اور الیکشن کمیشن کا عملہ بھی پہلے کی طرح ایک سیاسی جماعت کے لوگوں پر مشتمل تھا اور اس عمل میں بہتری کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ۔

اس لیے یہ الیکشن صاف ،شفاف اور کامیاب انتخابات قرار نہیں دیئے جاسکتے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھر میں کرپشن کے خلاف مہم چلا رہی ہے اس میں انتخابی نظام کی اصلاح کے لیے اور الیکشن کرپشن کے خلاف بھی ہم تحریک چلا رہے ہیں جب تک دھاندلی زدہ انتخابی نظام موجود رہے گا۔ انتخابی عمل کو آزادانہ ،صاف اور شفاف نہیں بنا یا جائے گا ۔انتخابات اسی طرح مذاق بنے رہیں گے اور عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :