بیرو نی اور اندرونی دباؤ اور گھیر اؤ اور بحران کا خاتمہ نظام مصطفی کے نفاذ کے بغیر ممکن نہیں،مولانا محمد امجد خان

نظام سے دوری کی وجہ سے مسائل ختم ہونے کے بجائے بڑھتے جا رہے ہیں اور کوئی حل نظر نہیں آتا ،قائم مقام سیکرٹری جنرل جے یو آئی

جمعرات 7 اپریل 2016 21:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) بیرو نی اور اندرونی دباؤ اور گھر اؤ کا اور بحران کا خاتمہ نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کے بغیر ممکن نہیں ہے اسی نظام سے دوری کی وجہ سے مسائل ختم ہونے کے بجائے بڑھتے جا رہے ہیں اور کوئی حل نظر نہیں آتا ،حکمران ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کے لیئے اقدامات کریں یہ قر ان کا حکم اور جس آئین کا خلف لیا ہے اس کا تقاضا ہے ان خیالا ت کا اظہار جے یو آئی کے قائم مقام سیکر ٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے جامعہ مصباح القر آن میں نظام مصطفی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس سے مولانا قاری ابراہیم ،قاری مصباح اسلام ،قاری احسان الحق ،مفتی عبد الشکور ،مطیع الرحمن اطہر نے بھی خطاب کیا مولانا محمد امجد خان اور دیگر نے کہا کہ دین اسلام کے لیئے قر بانی دینا ہمارا ایمان ہے اسی طرح وطن کے تحفظ کے لیئے ہر قر بانی دینا بھی ہمارے ایما ن کا لازمی حصہ ہے، پاکستان کو سیکولر بنانے کی سازشیں ایک بار پھر عروج پر ہیں علماء ایسی ہر سازش کا پار لیمنٹ کے اندر اور باہر ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ آج 70برس کے بعد سوال اٹھا یا جا رہا ہے کہ پاکستان کس مقصد کیے لیئے بنا ؟پڑاپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر نہیں بنا انہوں نے کہا کہ ہمارا ایمان ہے اگر اس وقت کلمے کا نعرہ نہ لگایا جا تا تو پا کستان کبھی نہ بنتا مولا نا محمد امجد خان اور دیگر نے کہا کہ دینی قوتوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے اس کی طرف تمام دینی قوتوں کو سو چنا ہو گا اور اس میدان میں اترنا ہو گا انہوں نے کہا کہ حا لا ت دینی قوتوں کے بڑے وسیع تر اتحاد کی طرف جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دینی قوتیں مل کر وطن عزیز کو بحرانی کیفیت سے نکال سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ پا کستان کا اسلامی آئین بنوانے میں مو لا مفتی محمود،مو لا نا غلام غوث ہزاروی ،مولانا عبد الحق اور دیگر اکابرین کا اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اور جے یو آئی اسی کلمے کے نظام کے عملی نفاذ کے لیئے پارلیمانی جدوجہد میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام مسائل کا حل اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے۔