پنجاب اسمبلی ، پانامہ لیکس پر ہنگامہ جاری، اپوزشن نے”ایجنڈا“کی کاپیاں پھاڑ دیں،ٹیوٹا کرپشن ،پری بجٹ پر بھی گرما گرمی

پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اور ٹیوٹا میں 7ارب کی کرپشن،محکمہ امداد باہمی میں”گوسٹ“انجمنوں کا انکشاف کیاگیا اسلم اقبال رکن اسمبلی پوائنٹ آف آرڈر پر بات کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے چلے گئے،15کروڑ پر20کروڑ اور 13کروڑ پر21کروڑ سود پر محکمہ کو رکن اسمبلی کی مبارکباد

جمعرات 7 اپریل 2016 19:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) صوبائی اسمبلی اجلاس میں پری بجٹ سیشن کیلئے گزشتہ 4روز سے وقت انتہائی کم ملنے کی وجہ سے التوا کا شکار ہے وہیں اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ طورپر پانامہ لیکس پر ہنگامہ جاری رہا، حکومتی قرارداد کی منظوری کے خلاف تحریک انصاف، پی پی پی سے ق لیگ سمیت متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں کارروائی کے دوران ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی اور شدید احتجاج کیا۔

ادھر محکمہ امدادی باہمی کے زیر انتظام چلنے والی انجمن ہائے امداد باہمی فیصل آباد ڈویژن میں777ڈیفالٹرز انجمنوں کے ذمہ15کروڑ 87لاکھ83ہزار قرضہ کی وصولی ممکن نہ ہونے اور 15کروڑ پر 20کروڑ اور اصل زر 2کروڑ پر1کروڑ88لاکھ سود وصول کرنے جبکہ بقایا جات پر 13کروڑ29لاکھ کی اصل رقم پر 21کروڑ 42لاکھ بطور مارک اپ بقایا جات پر رکن اسمبلی میاں طاہر نے محکمہ امداد باہمی اور صوبائی وزیر امداد باہمی ملک اقبال چنڑ کو مبارکباد پیش کر دی،اس سے پہلے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے گیارہ بجے شروع ہوا تو ایوان میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید ،رکن اسمبلی ڈاکٹر نوشین حامد، راحلیہ انور،خدیجہ مسقور، میاں اسلم اقبال،منور علی گل، منشااللہ بٹ، امجد علی جاوید اور ملک ارشد ایڈووکیٹ جبکہ حکومتی سیٹوں پر6خواتین اور12مرر ارکان موجود تھے۔

(جاری ہے)

تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ اجلاس میں وقفہ سوالات میں صنعت، تجارت وسرمایہ کاری اور محکمہ امداد باہمی سے متعلقہ سوالات کے جواب دیئے جائیں گے جس کے لئے صوبائی وزیر صنعت وتجارت اور سرمایہ کاری چوہدری محمد شفیق اور صوبائی وزیر امداد باہمی ملک محمد اقبال چنڑ موجود ہیں۔ وقفہ سوالات شروع ہوا تو صوبائی وزیر یاور زمان، صوبائی وزیر شیر علی، پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا بابر حسین ایوان میں داخل ہوئے ۔

اجلاس میں 28مئی2014ء، 19اکتوبر 2014ء،19فروری2015ء یکم ستمبر 2015ء ،19فروری2016ء کے ایجنڈے سے زیر التواء رہ جانے والا سوال جو کہ رکن اسمبلی عائشہ جاوید کی لاہور میں نقشہ کی منظوری کے بغیر چلنے والی ال ڈی اے ایمپلائز ہاؤسنگ سکیم کے بارے میں تھا ان کی غیر موجودگی میں آئندہ اجلاس کیلئے التواء کر د یا گیا۔ رکن اسمبلی حلقہ پی پی سیالکوٹ رانا لیاقت علی کی ایوان سے غیر حاضری کی بنا پر سیالکوٹ میں زیریلے >>>>کے کاروبار کے حوالے سے سوال کو ڈسپوز آف کردیاگیا جبکہ رکن اسمبلی امجد علی جاوید کے سوال پر سپلیمنٹری سوال پر رکن اسمبلی میاں رفیق نے محکمہ امداد باہمی کی خوب ”کلاس“لی اور سوال و جواب گرما گرم بحث کی شکل اختیار کر گیا میاں رفیق نے بتایا کہ 28سال سے تعمیر ہونے والی توبہ ٹیک سنگھ کوآپریٹو سوسائٹی میں تاحال سڑکوں کی تعمیر اور بجلی کی بحالی نہیں ہوسکی، کالونی نمبر 3میں صرف سڑکوں پر کام شروع کیا گیا جس پر سپیکر اسمبلی کو بتایا گیا کہ سوسائٹی کے پاس فنڈز حکومت کی طرف سے نہیں بلکہ یہ ا پنی مدد آپ کے تحت چلائی جاتی ہے تاہم سوال کنندہ اجلاس کے بعد میر ے اسمبلی دفتر آجائیں میں ان کو مزید تفصیل سے آگاہ کردیتا ہوں یادر رہے کہ رکن اسمبلی امجد علی جاوید جن کا یہ سوال تھا انہوں نے اس پرکوئی بات نہ کی، ضلع گجرات میں ٹیوٹا اور زیر اثر اداروں میں کرپشن اور رولز میں نرمی سے ہونے والی بھریتوں پر بھی ایوان میں گرما گرم بحث ہوئی، سوال کنندہ رکن اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی نے بتایا کہ جو جواب مجھے فراہم کیا گیا ہے یہ پڑھا ہی نہیں جارہا جس پر سپیکر اقبال نے سخت ایکشن لیتے ہوئے صوبائی وزیر،سیکریز اور متعلقہ افراد کی سرزنش کی اور ان کے خلاف سخت ایکشن کی طرف اشارہ کیا تاہم مذکورہ سوال پر پی ٹی آئی رہنماء ورکن اسمبلی میاں اسلم اقبال نے کہا کہ گریڈ سترہ میں بھرتیاں آؤٹ آف میرٹ ہوئیں اور اور انچارج کا نام بھی نہیں بتایا جارہا تاہم ایوان کو بتایا گیا کہ انچارج ٹیوٹا DCOلیاقت چٹھہ ہیں اور محکمہ میں کسی قسم کی کوئی کرپشن ثابت نہ ہے، رکن ا سمبلی ڈاکٹر مراد راس کا نام 3بار ایوان میں پکارا گیا تاہم ان کی غیر موجودگی میں ان کا سوال ڈسپوز آف کر دیاگیا، پنجاب ٹیکنیکل بورڈ میں خالی عہدوں پر بھرتیوں کے حوالے سے رکن اسمبلی امجد علی جاوید کے سوال پر بھی ایوان میں خوب گرما گرمی دیکھائی دی اور وزیر صنعت وتجارت وسرمایہ کاری نے تحریری جواب میں تسلیم کیا کہ پنجاب بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں چیئرمین، سیکرٹری اور کنٹرولر امتحانات کی تعیناتی عرصہ دراز سے نہیں ہو سکی تھی تاہم 2015ء سے تینوں عہدے”فل“ہیں۔

اور ان پر کسی بھی کسی کی لاپرواہی نہیں کی گئی، چیئرمین صائمہ جاوید، سیکرٹری امتیاز نذیر جبکہ کنٹرولر امتحانات سابقہ پرنسپل گلبرگ انسٹی ٹیوٹ کو لگایا گیا ہے اس پر خوب”لے دے“ہوئی تاہم ایم پی اے محمد ارشد ایڈووکیٹ کو بات کی اجازت نہیں دی گئی، کوآپریٹو بنکوں میں 123عارضی بھرتیوں میں اوجی ٹو اور منیجرز کی ڈیلی بنیادوں پر بھرتیوں پر ایوان مچھلی منڈی بنا رہا، رکن اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی کے سوال پر رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال نے کہا کہ منیجرز کی تعیناتی عارضی یا ڈیلی ویجز پر کرنا انتہائی مذاق ہے اور کروڑوں پڑھے لوگوں اور نوجوانوں کے مستقبل پر سوال ہے۔

خدیجہ عمر فاروقی نے سپیکر اسمبلی کو آگاہ کیا کہ 3سالوں سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی تو ضلع گجرات کا کیا قصور ہے ہم کو کیوں محروم رکھا جارہا ہے، رکن اسمبلی گوجرانوالہ عبدالرؤف مغل نے کہا کہ گوجرانوالہ میں سینکڑوں فونڈری یونٹ ہیں تو ٹیوٹا یہاں یونٹ کا قیام عمل میں لاکر نوجوانوں کو ووکیشنل ٹریننگ کا بندوبست کرے، میاں طاہر رکن اسمبلی کے سوال پر ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ سینکڑوں انجن ہائے امداد باہمی”گوسٹ“میں وزیر امداد باہمی اپنے طور پر تحقیق کریں تاکہ کرپشن ککا خاتمہ ہوسکے، پوائنٹ آف آرڈر پر فائزہ ملک نے ایوان کو بتایا کہ ٹیوٹا مافیا کو ختم نہیں کیا جارہا اور 7ارب 40کروڑ کی خردبرد کا کوئی حساب نہیں دیا جارہا جس پر صوبائی وزیر یہ خاتمہ کرسکتے ہیں، کرپٹ افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، ایوان کو بتایا گیا کہ 7ارب 10کروڑ کرپشن کی انکوئری ہورہی ہے۔

۔