اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے مابین معاہدہ انتہائی اہمیت اور اچھے مثبت اقدام کا حامل ہے‘ محمد جہانزیب خان

جس کے ذریعے سے پنجاب حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان بہترین اشتراک و تعاون کی مدد سے حکومتی محکمہ جات بشمول سکول ایجوکیشن، محکمہ خوراک، محکمہ صحت ، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو مزید متحرک کر کے پالیسی سازی ، ایڈووکیسی سپورٹ، سٹریٹجک تکنیکی مدد کی فراہمی اور بھوک سے نجات کیلئے درپیش مسائل اور قدرتی آفات کے خطرات میں کمی لانے کیلئے مضبوط و موثر شراکت داری کو آگے بڑھانا ہے‘مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے موقعہ پر گفتگو

جمعرات 7 اپریل 2016 18:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 اپریل۔2016ء) حکومت پنجاب کی جانب سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ لاہور نے صوبے میں غذائی قلت کی کمی کو دور کرنے اور بھوک کے خاتمے کے ساتھ ساتھ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے فوری حفاظتی اقدام کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان کے ساتھ باہمی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔ محکمہ پی اینڈ ڈی میں منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں صوبائی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ افتخا علی سہو نے حکومت پنجاب کی نمائندگی کرتے ہوئے جبکہ اقوام متحدہ کی جانب سے کنٹری ڈائریکٹر مس لولا کیسٹرو نے مذکورہ مفاہمتی یادداشت پر مشترکہ طور پر دستخط کئے۔

باہمی مفاہمتی یادداشت کے ذریعے سے صوبہ پنجاب میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے جاری ترقیاتی سرگرمیوں کو تین سالہ طویل امداد و بحالی کے جامع آپریشن پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مفاہمتی یادداشت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ محمد جہانزیب خان نے کہا کہ حکومت پنجاب اور اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان کے مابین معاہدہ انتہائی اہمیت اور اچھے مثبت اقدام کا حامل ہے جس کے ذریعے سے پنجاب حکومت اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے درمیان بہترین اشتراک و تعاون کی مدد سے حکومتی محکمہ جات بشمول سکول ایجوکیشن، محکمہ خوراک، محکمہ صحت ، پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کو مزید متحرک کر کے پالیسی سازی ، ایڈووکیسی سپورٹ، سٹریٹجک تکنیکی مدد کی فراہمی اور بھوک سے نجات کیلئے درپیش مسائل اور قدرتی آفات کے خطرات میں کمی لانے کیلئے مضبوط و موثر شراکت داری کو آگے بڑھانا ہے۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی مدد سے پنجاب کو ’’فوڈ سکیور پراونس‘‘ صوبہ بنایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب آئندہ 2030 تک صوبے میں سے بھوک و افلاس کے خاتمے کیلئے انتھک کوشاں ہیں اور وہ صوبے کو ’’ہنگر فری ‘‘ صوبہ بنانا چاہتی ہے۔ حکومت پنجاب اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر اقوام متحدہ کے باہمی اشتراک سے مذکورہ پراجیکٹ پر عملدرآمد ممکن بنائے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری پی اینڈ ڈی افتخا رعلی سہو نے کہا کہ حکومت اور اقوام متحدہ دونوں کیلئے اس نئے پراجیکٹ پر فوری عملدرآمد کیلئے آؤٹ لائنز تفصیلات متعارف کروانی چاہئیں۔ حکومت پہلے سے ہی قدرتی آفات سے بچاؤ کیلئے حفاظتی اقدامات، غذائی قلت کی کمی کو دور کرنے اور سٹریٹجک اناج کے ذخائر کو محفوظ بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام اقوام متحدہ کی جانب سے خطرات سے دوچار آبادی کے گروہوں کو بھی تحفظ دینے کیلئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

تقریب سے خطاب کے دوران ڈاکٹر شبانہ حیدر ممبر ہیلتھ، پی اینڈ ڈی بورڈنے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام ہمیشہ سے حکومت پنجاب کا اچھا دوست رہا ہے ۔ اقوام متحدہ صوبے میں فوڈ سکیورٹی اور مال نیوٹریشن جیسے دیگر پروگراموں اور منصوبوں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کنٹری ڈائریکٹر اقوام متحدہ ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان مس لولا کیسٹرو نے کہا کہ اس مذکورہ تین سالہ پراجیکٹ کے ذریعے سے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے ضمن میں فوڈ سکیورٹی اور نیوٹریشن کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے اور حکومت کی جانب سے ٹیکنیکل سپورٹ اور کیپیسٹی بلڈنگ کی مدد سے خطرات سے دوچار آبادی کے گروہوں کا تحفظ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مذکورہ پراجیکٹ پر موثر عملدرآمد کے سلسلہ میں حکومت پنجاب کے ساتھ باہمی اشتراک و تعاون کو مزید بہتر بنانے اور آگے بڑھانے پر خصوصی زور دیا اور حکومت پنجاب کی جانب سے جاری تعاون کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :