حلقہ این اے 245 اور پی ایس 115 میں پولنگ کے دوران کئی علاقوں میں ایم کیوایم ، مہاجر قومی موومنٹ اور متحدہ (حقیقی) کے کارکنوں میں تصادم ، متعدد افراد زخمی ، رینجرز نے5 کارکنوں کو حراست میں لے لیا

پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر دونوں جماعتوں کے کارکنوں کومنتشر کردیا

جمعرات 7 اپریل 2016 18:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 اور سندھ اسمبلی کا حلقہ پی ایس 115 میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کے دوران لائنز ایریاسیکٹر ون سمیت کئی علاقوں میں متحدہ قومی موومنٹ، مہاجر قومی موومنٹ اور ایم کیو ایم (حقیقی) کے کارکنوں میں تصادم کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، رینجرز نے سیاسی جماعتوں کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو کراچی سے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا،پولنگ کے دوران سخت سیکیورٹی کے باوجود بعض ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے۔لائنز ایریا میں متحدہ قومی موومنٹ اورایم کیو ایم (حقیقی) کے کارکن ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے اور نعرے بازی کے بعد ہوائی فائرنگ کی، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر دونوں جماعتوں کے کارکنوں کومنتشر کردیا۔

(جاری ہے)

لائنز ایریا سیکٹر ون میں دو مرتبہ صورتحال کشیدہ ہوئی، دوسری مرتبہ ایم کیو ایم اور مہاجر قومی موومنٹ کے کارکن آمنے سامنے آ گئے، تلخ کلامی کے بعد کارکنوں نے پتھراؤ شروع کر دیا اور ڈنڈوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے بعد رینجرز طلب کرلی گئی، رینجرز نے ایک شخص کو گرفتار کرلیا،جھگڑے کے باعث علاقے میں پولنگ کا عمل بھی شدید متاثر ہوا اور سہ پہر تک صرف بیس، تیس ووٹ ڈالے جا سکے۔

علاوہ ازیں گرلز سیکنڈری اسکول جٹ لائن میں بھی ایک پولنگ ایجنٹ کی جانب سے زبردستی ووٹ ڈلوانے پر خواتین آپس میں لڑ پڑیں، کئی علاقوں میں فائرنگ کے بعد دکانیں اور کاروبار بند کردیا گیا۔دوسری جانب پہاڑ گنج اور عبداﷲ کالج کے علاقوں میں پولنگ بوتھ کے قریب واقع سیاسی جماعتوں کے الیکشن کیمپس اکھاڑ دیئے گئے جس پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا،۔

سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے کہاکہ ان کے کیمپ قانون کے مطابق تھے لیکن اس کے باوجود سیکیورٹی اہلکاروں نے اکھاڑ دیئے۔ رینجرز نے ضمنی انتخابات کے دوران شر انگیزی کرنے والے ایم کیو ایم کے دو اور مہاجر قومی موومنٹ کے دو کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ این اے 245 میں ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سمیت 16 امیدوار میدان میں تھے تاہم پی ٹی آئی کے امجداﷲ خان پولنگ شروع ہونے سے کچھ گھنٹے قبل ہی ایم کیو ایم کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئے تھے۔

پی ایس 115 میں بھی 14 امیدوار مد مقابل تھے تاہم ادھر بھی ایک امیدوار ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہو گیا۔واضح رہے کہ این اے 245 کی نشست ایم کیو ایم کے رہنما ریحان ہاشمی کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی جب کہ پی ایس 115 کی سیٹ ارشد ووہرا کے ڈپٹی میئر منتخب ہونے پر خالی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 245 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 9 ہزار 655 ہے جب کہ پی ایس 115 میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 62 ہزار ووٹرز رجسٹر ہیں، قومی اسمبلی کی نشست کے لئے مجموعی طور پر 227 پولنگ اسٹیشنز جب کہ صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لئے 83 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن نے این اے 245 میں 33 پولنگ اسٹیشنز جب کہ پی ایس 115 میں 66 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیاتھا جبکہ پولنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے رینجرز اور پولیس کے اہلکار ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر تعینات کیا گیاتھا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کو پرامن اور شفاف بنانے کیلئے رینجرز کے انچارج اور پریذائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ اول کے اختیارات دیئے تھے ،متعلقہ حلقوں میں عام تعطیل ہونے کی وجہ سے اسکول، کالجز اور سرکاری ادارے بند رہے۔