نئے ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کا انوکھا کارنامہ

نوکریوں سے برطرف چار کنٹریکٹ ملازمین کو بحال کئے بغیر چار سنیئر آفسران کے دفاتر ان کے حوالے کر دیئے

جمعرات 7 اپریل 2016 14:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) نئے ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کا انوکھا کارنامہ سامنے آگیا ہے ،ایم ڈی نے نوکریوں سے برطرف شدہ چار کنٹریکٹ ملازمین کو بحال کئے بغیر ہی جوائن کروادیا اور کارپوریشن کے چار سنیئر آفسران کو او ایس ڈی بناکر ان کے دفاتر برطرف شدہ ملازمین کے حوالے کردیے۔ذرائع کے مطابق نئے ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن گلزار شاہ نے نوکریوں سے برطرف کئے جانے والے کنٹریکٹ چار آفسران کو بحال کئے بغیر ہی جوائن کروادیا اور او ایس ڈی بنائے جانے والے آفسران کے دفاتر خالی کرواکے حوالے کردیے۔

ذرائع کے مطابق جب خلاف ضابطہ تعینات کئے جانے والے چار کنٹریکٹ ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا تو ان کنٹریکٹ ملازمین نے سنگل بینچ اسلام آباد ہائی کورٹ میں برطرفی کے فیصلے کو چیلنج کیا مگر سنگل بینچ نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا تھاجس کے بعد برطرف ملازمین نے ڈبل بینچ سے رجوع کیا اور اب تک معاملہ عدالت میں ہونے کے باوجود نئے ایم ڈی نے برطرف ملازمین کو جوائن کروادیا۔

(جاری ہے)

کارپوریشن کے او ایس ڈی بنائے جانے والے آفسران میں گریڈ بیس کے سنیئر جنرل منیجرایچ آر مسعود نیازی ،گریڈ انیس کے جنرل منیجر لیگل ملک اشفاف، گریڈ انیس کے جنرل منیجر ویجلینس سردار محمد خان اور گریڈ اٹھارہ کے جنرل منیجر آپریشن منیر احمد شامل ہیں۔اس وقت کے وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوارعارف عظیم نے لاکھوں روپے کی ماہانہ تنخواہ پر تعینات کئے گئے یو ٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے چار آفسران کو اس سال فروری کے اوائل میں نوکریوں سے فارغ کرنے کی منظوری دی تھی جس کی سابق ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز سلطان محمود نے تو ثیق کردی تھی۔

ڈیلی تائمزکو موصول سرکاری دستاویز کے مطابق یو ٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں چاروں آفسران کووزیر اعظم کی منظوری کے بغیر اوراسٹبلشمنٹ ڈویڑن رولز کے برخلاف کنٹریکٹ پر تعینات کیا گیاتھا ،چیف فنانشل آفیسر حمود الرحمان کو ماہانہ 4لاکھ روپے ،چیف آپریٹنگ آفیسر حسین مسعودکوماہانہ 3لاکھ 65ہزار ،جی ایم آئی ٹی شکیل احمد 2لاکھ 75ہزار اورکمپنی سیکریٹری نعیم اسلم کو2لاکھ 65ہزار روپے کی ماہانہ تنخواہ پر تعینات کیا گیا تھا۔دستاویز کے مطابق چیف فنانشل آفیسر کو حکومتی رولز کے برخلاف ابتدائی طور پر پانچ سال کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔اسی طرح حسین مسعود نے چیف آپریٹنگ آفیسر پوسٹ کیلئے درخواست دی اورنہ ہی شارٹ لسٹڈ کیا گیا پھر بھی تعینات کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :