پا نامہ لیکس معا ملہ، ذیلی پارلیمانی کمیٹی برائے ا نتخابی اصلاحات نے سیکرٹری الیکشن کمیشن سے بیان پر وضاحت طلب کر لی

جمعرات 7 اپریل 2016 13:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 اپریل۔2016ء) ذیلی پارلیمانی کمیٹی برائے ا نتخابی اصلاحات نے پا نامہ لیکس کے معاملے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کے بیان پر وضاحت طلب کر لی اور الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے لیے نئے طریقہ کار کی سفارش کردی، حکومت کو الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے جون سے قبل آئینی ترمیم لانے کا مشورہ دیاگیا ۔

جمعرات کوکمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینیرزاہد حامد کی عدم موجودگی میں کمیٹی کے رکن سید نوید قمر کی زیر صدارت یہاں پارلیمنٹ ہاو‘س میں منعقد ہوا،ان کیمرہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ اجلاس میں الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے طریقہ کار کے معاملے پر غور ہو۔اکمیٹی نے حکومت کو نئے طریقہ کار کے تحت الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کی سفارش کی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت نے بھی الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری نئے طریقہ کار کے تحت کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے کو مجوزہ آئینی مسودے سے الگ کرنے کی بھی سفارش کی ہے حکومت کو الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے جون سے قبل آئینی ترمیم لانے کا کہا ہے، موجودہ طریقہ کار کے تحت صرف ریٹائرڈ جج ہی الیکشن کمیشن کا رکن بن سکتا ہے۔

کمیٹی نے پانامہ لیکس کے معاملے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کے بیان پر وضاحت طلب کر لی۔نوید قمر نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے میڈیا میں بیان دیا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کی ہدایت کے بغیر پانامہ لیکس پر کاروائی نہیں کرسکتے،انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں، اگر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ایسی بات نہیں کی تو وضاحت کریں

متعلقہ عنوان :