تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ منصوبہ، تارکین وطن کمیونٹی کی جانب سے فیصلے کا خیر مقدم

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 7 اپریل 2016 12:41

تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ منصوبہ،  تارکین وطن کمیونٹی کی جانب سے فیصلے ..

ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 اپریل2016ء): غیر ملکی تارکین وطن کے لیے سعودی حکومت کی جانب سے مستقل رہائش کے لیے تشکیل دئیے گئے گرین کارڈ منصوبے کو غیر ملکیوں کی جانب سے خاصا سراہا جا رہا ہے غیر ملکیوں کی کمیونٹی جانب سے اس فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا گیا۔ بلومبرگ کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی گرین کارڈ کی طرز پر غیر ملکیوں کی مستقل رہائش کے لیے گرین کارڈ منصوبہ شروع کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

اس منصوبے کے ذریعے موجودہ کفالت کا نظام ختم کیا جائے گا اس کارڈ کے اجرا کے بعد زکوۃ، اور ٹیکس وغیرہ کی ادائیگی کی ضرورت پیش آئے گی جبکہ گرین کارڈ کے حصول کے بعد غیر ملکی جائیداد کے مالک بن کر اپنی صنعتی اور کمرشل سرگرمیاں شروع کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت سے تعلق رکھنے والے ایک کاروباری شخص کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے زیادہ فائدہ یہاں چالیس سال سے زائد عرصہ سے مقیم افراد کو ہو گا۔

جبکہ اس منصوبے کا خیر مقدم کرتے ہوئے او ایف ڈبلیو فورسز کے کنوینر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ عالمی سطح پر انسانوں کے رہائش کے حق کا اعتراف کرنے کی جانب ایک قدم ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ حکومت مستحق غیر ملکیوں کے لیے استحقاق میں توسیع کر رہی ہے۔ ایک اور غیر ملکی کا کہنا تھاکہ میں نے اپنی آدھی سے زیادہ زندگی یہاں بسر کی ہے جبکہ میرے تمام بچے بھی یہیں پیدا ہوئے لہٰذا مستقل رہائش یا گرین کارڈ کا حصول میرے لیے بہت اعزاز کی بات ہو گی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان السعود کا کہنا تھا کہ تارکین وطن کے لیے گرین کارڈ سسٹم متعارف کروانے سے قومی معیشت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم اس فیصلے اور اقدام کے حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں ۔ لیکن ایک اندازے کے مطابق سعودی عرب میں کُل آبادی کا ایک چوتھائی غیر ملکیوں پر مشتمل ہے۔ نئی کی جانے والی اصلاحات اور اقدامات ملک کے لیے تیل کے علاوہ ریوینیو کو مزید فروغ دینے کے لیے کارآمد ثابت ہو گا۔