پٹھانکوٹ حملہ آوروں کیخلاف ٹھوس کارروائی کے بعد ہی مذاکرات کی بحالی ممکن ہے،بھارت

بات چیت کیلئے دونوں طرف درپردہ طورپررابطہ بھی قائم ہو گیا ہے،خارجہ سیکریڑی جے شنکر

جمعرات 7 اپریل 2016 12:26

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 اپریل۔2016ء) بھارتی خارجہ سیکریڑی جے شنکر نے کہا ہے کہ پٹھان کوٹ حملہ آوروں کیخلاف ٹھوس کاروائی کے بعد ہی دوطرفہ مذاکرات کی بحالی ممکن ہے کیونکہ اب حملہ آوروں کیخلاف کاروائی بھارت کی پہلی ترجیح بن گئی ہے ۔ تاہم بھارت پاکستان کیساتھ تمام مسائل پر پر امن ماحول میں بات چیت کیلئے بھی تیار ہے اور س سلسلے میں دونوں طرف درپردہ طورپررابط قائم ہو گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوے بھارت کے خارجہ سیکریڑی ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ پہلے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی ترجیح رہتی تھی لیکن پٹھان کوٹ حملے کے بعد بھارت کی یہ ترجیح بدل گئی ہے اور اب بھارت کے نزدیک حملہ آوروں کیخلاف ٹھوس کاروائی ہی پہلی ترجیح بن گئی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ نہیں ہے کہ بھارت مذاکرات کرنا نہیں چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مذاکرات کے حق میں ہے اوران مذاکرات کو آگے بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کی جائیگی لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان عملی طور پر کوئی ثبوت پیش کرے کہ جس سے یہ لگے کہ مذاکرات کیلئے ماحول تیار ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا پٹھان کوٹ حملے کے بعد بھی اب دونوں ممالک کے درمیان رابط برقرار ہے اوراس سلسلے میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکریڑی سطح کے رابطے بھی ہنوز قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا رویہ ہی تبدیل ہو جائے اور وہ جب مذاکرات کے حوالے سے آگے آئے تو نیک نیتی کیساتھ آگے بڑھے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلا مدعا دہشت گردی ہونا چاہئے اور اس پر بات ہونی چاہئے جس کے بعد ہی دیگر معاملات پر بات چیت ممکن ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کیساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی ہے پاکستان کو بھی دو قدم آگے ہی بڑھنا ہوگا۔ بھارتی خارجہ سیکریٹری ایس جے شنکر نے مزید کہاکہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب کیساتھ ملاقات کیلئے تیار ہیں اور اس کیلئے فیصلہ حکومت کو لینا ہوگا۔