برطانیہ کے تین بڑے بینکوں کا اندرون ملک 400 برانچیں بند کرنے کا فیصلہ

جمعرات 7 اپریل 2016 11:54

لندن ۔ 7 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 اپریل۔2016ء) برطانیہ کے تین بڑے بینکوں نے رواں سال کے اختتام تک ملک میں موجود 400 برانچیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ان بینکوں کے قریبی ذرائع کے مطابق برطانیہ کے تین بڑے مالیاتی اداروں ایچ ایس بی سی، رائل بینک آف سکاٹ لینڈ (آربی ایس) اور بارکلیز نے 2016 ء کے اختتام تک ملک میں موجود اپنی برانچوں میں سے 400 برانچیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ہزاروں صارفین کی ان بینکوں تک رسائی مشکل ہوجائے گی۔

انھوں نے بتایا کہ پچھلے 20 سالوں کے دوران برطانیہ میں کام کرنے والے بڑے مالیاتی اداروں کی برانچوں کی تعداد نصف رہ گئی ہے بالخصوص گزشتہ سال کے حکومت کے اس حکم نامے کہ ، بینک اپنی برانچوں کے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ صارفین کی تعداد کے حساب سے کریں، کے بعد بینک برانچوں کی تعداد میں خاصی کمی آئی ہے۔

(جاری ہے)

ایچ ایس بی بینک کی جانب سے رواں سال سب سے زیادہ (200 ) برانچیں بند کرنے کاامکان ہے، اس کے علاوہ رائل بینک آف سکاٹ لینڈ اور بارکلیز بینک 100 سو برانچیں بند کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنی تعداد میں بینکوں کی بندش برٹش ہائی سٹریٹ کی موت کی مانند ہوگا اور اس سے مقامی کاروباری ادارے شدید متاثر ہونگے۔ایچ ایس بی سی، رائل بینک آف سکاٹ لینڈ اور بارکلیز کے ذرائع کی جانب سے جاری ہونے والے الگ الگ بیانات کے مطابق وہ صارفین کی کم آمد کے باعث اور آن لائن اور موبائل بینکنگ کے فروغ کیلئے اپنی برانچوں کی تعداد کم کررہے ہیں ۔

تینوں بینکوں کا کہنا تھا کہ وہ صارفین کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ ایچ ایس بی سی کا کہنا تھا کہ وہ پوسٹ آفس کے ساتھ شراکت داری جبکہ بارکلیز بینک نے سپرمارکیٹ کمیٹی چین (اے ایس ڈی اے ) کے ذریعے اپنی خدمات صارفین کو فراہم کرنے کا منصوبہ بتایا۔یاد رہے کہ برطانیہ میں2014 ء کے اختتام پر ہر ایک لاکھ افراد کیلئے اوسطا 25 بینک برانچیں تھیں جبکہ فرانس میں 38 جبکہ سپین میں فی لاکھ افراد کیلئے بینک برانچوں کی اوسط تعدا 70 تھی۔

متعلقہ عنوان :