صوبہ سندھ میں میئر، ڈپٹی میئراور ناظم یونین کونسلز کے انتخابات سے متعلق مقدمہ میں ایم کیوایم کے وکیل کے دلائل مکمل،مزید سماعت آج تک ملتوی کردی

بدھ 6 اپریل 2016 22:47

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ نے صوبہ سندھ میں میئر، ڈپٹی میئراور ناظم یونین کونسلز کے انتخابات سے متعلق مقدمہ میں ایم کیوایم کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مزید سماعت آج جمعرات تک ملتوی کردی ہے اورواضح کیاہے کہ عدالت مقدمہ کے دیگرفریقین کو بھی اپناموقف پیش کرنے کاموقع دے گی، بدھ کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائرمختلف اپیلوں کی سماعت کی ،اس موقع پرایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے تحریری دلائل عدالت میں جمع کروائے تو جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ آپ یہ دلائل پہلے عدالت میں جمع کرواتے تاکہ ججز ان کاجائزہ لیتے ، فاضل وکیل نے کہا کہ میں نے گزشتہ رات کام کیااورصبح اپنے دلائل مکمل کئے اس لئے پہلے جمع نہیں کرواسکا، ان کا کہنا تھا کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی جاسکتی ، لیکن صوبائی حکومت نے انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد میئراورڈپٹی میئرکاالیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کی ترمیم کی ہے ، ان کامزیدکہناتھاکہ قانون کی سراسرخلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابی مرحلے کے دوران صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں انتظامی اورپولیس افسران کے تبادلے کیے ہیں ، اصل گیم یہی ہے کہ آزاد امیدواروں کو پولیس افسران کے ذریعے دباؤ ڈال کر اپنے امیدواروں کوجتوایاجائے گا ،میں نے صوبے میں غیر قانونی ٹرانسفرز اینڈ پوسٹنگ کے بارے میں بھی ایک الگ پٹیشن جمع کروائی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ شوآف ہینڈ کے حوالے سے جاری قانون سمیت جاری تمام نوٹیفیکشن منسوخ کئے جائیں ،بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ 25اگست کو گورنر نے ترمیم کے لئے سمری فارورڈ کی ،26اگست 2015ء کو الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کیا، لیکن بعد ازاں ترمیم کا نوٹیفیکیشن 27 اگست 2015ء کو جاری ہوا ،آرٹیکل 116/4کے حوالے سے متعدد فیصلے کی نظیریں موجود ہیں اصل معاملہ شوآف ہینڈ کا ہے جو 2013ء میں آیاتھا، جس کو کسی نے2013 چیلنج نہیں کیا ہے ،سندھ اسمبلی نے 18جنوری 2016ء کو آخری ترمیم کی اورشیڈول کے بعد شوآف ہینڈ کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ، سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل فارق ایچ نائیک نے ایم کیو ایم کے وکیل کے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیدیا اورکہاکہ ٹرانسفراورپوسٹنگ کے حوالے سے مہدی شاہ کا نوٹیفکیشن جاری ہواتھاجس سے عدالت کوآگاہ کردیاگیاہے اوروہ واپس لے لی جائے گی، عدالت کوپیپلز پارٹی کے وکیل بابر اعوان نے کہاکہ وہ اپیل کنندگان کے موقف کوسپورٹ کرتے ہیں کیونکہ یہاں صوبائی اسمبلی کی قانون سازی کے اختیارکامعاملہ بن جاتاہے میرے چار پوائنٹس ہیں جن پردلائل دوں گا بعدازاں عدالت نے مزیدسماعت ملتوی کردی۔