پی آئی اے کو پبلک لمیٹڈ کمپنی بنانے کے حوالے سے بل پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہوگیا، 11 اپریل کو بل منظوری کیلئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا

بدھ 6 اپریل 2016 22:11

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کو پبلک لمیٹڈ کمپنی بنانے کے حوالے سے بل پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت بل 11 اپریل کو منظوری کے لئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ پی آئی اے ملازمین کو ملازمتوں کا تحفظ دینے اور قومی ایئر لائن کا انتظامی کنٹرول کسی سٹریٹجک پارٹنر کو نہ دینے کے حوالے سے بل میں ترامیم لائی جائیں گی۔

یہ اتفاق رائے بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں زیر غور قانون سازی کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی زاہد حامد نے کی جبکہ کمیٹی کے ارکان سید نوید قمر، اسد عمر، سینیٹر سعید غنی، وسیم حسین سمیت اپوزیشن اور حکومتی ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہوئے۔

اجلاس میں قومی ایئر لائن پی آئی اے کو کمپنی بنانے کے حوالے سے بل کے مسودے پر تفصیلی غور و خوض ہوا۔ تمام ارکان نے بل کی ایک ایک شق پر سیر حاصل بحث کی جس کے بعد پی آئی اے کو لمیٹڈ کمپنی بنانے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے ہوگیا اور یہ طے پایا کہ پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول کسی سٹریٹجک پارٹنر کے حوالے نہیں کیا جائے گا اور زیادہ سے زیادہ 49 فیصد حصص فروخت کئے جا سکیں گے جبکہ 51 فیصد حصص حکومت اپنے پاس رکھے گی۔

پی آئی اے کا ہیڈ کوارٹرز بدستور کراچی میں رہے گا۔ پی آئی اے کا تمام تر انتظام بورڈ آف گورنر چلائے گا۔ بورڈ میں حصص کے تناسب سے نمائندگی دی جائے گی اور پی آئی اے ملازمین کو ملازمتوں کا مکمل تحفظ دیا جائے گا۔ کمیٹی کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ ان تمام سفارشات کو بل کے مسودے میں ترامیم کی صورت میں شامل کیا جائے جس پر حکومت کی جانب سے مکمل آمادگی کا اظہار کیا گیا اور کمیٹی میں اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا کہ بل کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات کو ترامیم کی صورت میں بل کا حصہ بنایا جائے گا۔

اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر بنائے گئے مقدمات ختم کئے جائیں جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ کمیٹی کا مینڈیٹ نہیں۔ اس حوالے سے ہم الگ بیٹھ کر فیصلہ کرلیں گے۔ کمیٹی کے چیئرمین زاہد حامد نے کمیٹی کے ارکان سے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل اور زناء بالجبر بلوں پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے بھی ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی جائیں جس پر کمیٹی کے ارکان نے آمادگی کا اظہار کیا۔