قومی سطح پر علم و ادب، ثقافت اور فنون لطیفہ کے فروغ کیلئے نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا

نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کے چیئرمین اور”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 اپریل۔2016ء “کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک کی زیر صدارت کونسل کا پہلا اجلاس

بدھ 6 اپریل 2016 22:10

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) قومی سطح پر علم و ادب، ثقافت اور فنون لطیفہ کے فروغ کے لئے نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا بنیادی مقصد فن اور علم و ادب سے وابستہ شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرتے ہوئے لکھاریوں کے حقوق کے تحفظ، قومی زبان اور علاقائی زبانوں کی ترقی و ترویج، متعلقہ حکومتی اداروں سے مضبوط روابط استوار اور فن و ثقافت اور ادب صحافت کو فروغ دینا ہے۔

نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کا پہلا اجلاس بدھ کو کونسل کے چیئرمین اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر مسعود ملک کی زیر صدارت یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کونسل کے ڈپٹی چیئرمین حسن عباس رضا، مرکزی صدر نیئر سرحدی، سینئر نائب صدر عائشہ مسعود، نائب صدر (اول) نذیر تبسم، نائب صدر (دوئم) علی یاسر، سیکرٹری جنرل سید نجف علی، رضا شیرازی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل صائمہ اجمل ایڈووکیٹ، فنانس سیکرٹری محترمہ رفعت وحید، پریس سیکرٹری محمد انور عباس اور چیف کوآرڈینیٹر بین الصوبائی رابطہ سبطین رضا لودھی، کوآرڈینیٹر کے پی کے محترمہ فہمیدہ بٹ اور مجلس عاملہ کے ارکان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کے چیئرمین مسعود ملک نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ادب و صحافت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، ادب و صحافت لازم و ملزوم ہیں، ایک اچھا صحافی وہی ہو سکتا ہے جو اپنی بات کو دوسروں تک اچھے انداز سے پہنچا سکے۔ دن بدن صحافیوں میں بھی مطالعہ کا شوق کم ہو رہا ہے، میری کوشش ہے کہ اپنے ادارے سمیت قومی سطح پر شہریوں بالخصوص نوجوانوں کو ادب کی طرف راغب کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں بھی اہل علم اور اہل قلم کا کردار کلیدی رہا ہے۔ ادباء، شعراء اور قلم نگاروں کی تحریریں عوام کی رگ رگ میں جوش و جذبہ ابھار کر لہو گرماتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نسل کو قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار سے آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے قیام کا مقصد آنے والی نسلوں کو ادب و صحافت کی طرف راغب کرنا ہے اور ان کا رشتہ قلم سے جوڑنا ہے تاکہ ایک بہتر معاشرہ کے قیام میں مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی برسی کے موقع پر ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء“ اور نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کے زیر اہتمام وفاق سمیت چاروں صوبوں میں سیمینارز اور پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ نئی نسل میں فکر اقبال کو اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں تعلیمی اداروں میں بھی ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرہ میں تحمل اور بردباری کے فروغ اور مہذب معاشرہ کے قیام کے لئے نوجوان نسل کو اقبال کے پیغام سے روشناس کرانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادیبوں، شعراء، صحافیوں اور فنون لطیفہ سے وابستہ افراد کے لئے ایک ایسا پلیٹ فارم ہونا ضروری ہے جہاں وہ ملک و قوم کی خدمت کر سکیں اور نئی نسل کو اپنی روایات سے ہم آہنگ کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں بالخصوص نوجوان نسل میں کتب بینی کے فروغ کے لئے ڈیجیٹل لائبریریوں کے قیام کے لئے بھی کونسل کوشاں رہے گی۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاء نے کونسل کو موثر اور منظم بنانے کے لئے اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نیک مقصد کے لئے مشکلات درپیش ضرور ہیں لیکن قومی جذبے سے سرشار ہو کر اور لگن سے ہم اپنی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کونسل کے زیر اہتمام نئے اور پرانے لکھاریوں کے نسخہ ہائے سخن کی اشاعت دنیا کے منتخب ادب کو اردو میں منتقل کرنا اور پاکستانی ادباء کے سخن پاروں کو دنیا کی مختلف زبانوں میں شائع کرنا بھی کونسل کی ذمہ داری ہوگی۔ اجلاس کے دوران مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں تاکہ نیشنل کونسل آف رائٹرز پاکستان کی سرگرمیوں کو مربوط کیا جا سکے اور منظم انداز میں اس تنظیم کے ذریعے ادیبوں، شعراء، صحافیوں، کالم نگاروں کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے جہاں سے وہ ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔ اجلاس میں طے پایا کہ تنظیم کا اجلاس ہر ماہ منعقد کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :