پپری میں پانی کی قلت کا بحران حل نہ ہوسکا، علاقہ مکینوں کا ڈی ایم سی ملیر کے دفتر کا گھیراؤ، شدید نعرے بازی

بدھ 6 اپریل 2016 21:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) پپری میں پانی کی قلت کا بحران حل نہ ہوا، پانی کے پیاسے خواجہ سراؤں کا ڈی ایم سی ملیر کے دفتر کا گھیراؤ، شدید نعرے بازی، منتخب نمائندوں پر طنزیہ تالیوں کی بھرمار، انتخابات میں حصہ لینے کی سزا دی جارہی ہے، پپری کے 22 گوٹھ شدید گرمی میں کربلا بن گئے ہیں، واٹر بورڈ کا وائیس چیئرمین اور ایم پی اے ناکام ہو چکا ہے، استعیفیٰ دے: خواجہ سرامظھر انجم ۔

تفصیلات کے مطابق بن قاسم کی بڑی آبادی پپری میں واٹر بورڈ افسران کی نااہلی اور ڈی ایم سی ملیر انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث گذشتہ ایک ماہ سے پانی کا بحران تاحال حل نہیں ہو سکا ہے، شدید گرمی میں علاقہ مکین بلبلا اٹھے ہیں، اس سلسلے میں گذشتہ روز صبح کو پپری کے رہائشی خواجہ سراؤں کی بڑی تعداد سابق ایم پی اے امیدوار مظھر انجم، بندیہ رانی، پایل اور میڈم رفیع کی قیادت میں ڈی ایم سی ملیر رزاق آباد پہنچ کر دفتر کا گھیراؤ کیا اور واٹر بورڈ انتظامیہ، ڈی ایم سی افسران کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے منتخب نمائندوں پر طنزیہ تالیاں بجائی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈی ایم سی ملیر کے میونسپل کمشنر نے اپنے دفتر میں خواجہ سراؤں کو بلا کر مذاکرات کیئے اور یقین دہانی کرائی کہ پپری میں پانی کی قلت جلد ختم کی جائے گی، دوسری جانب سابقہ ایم پی اے امیدوار مظھر انجم نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں انتخاب میں حصہ لینے کی سزا دی جارہی ہے لیکن جو ایم پی اے بن کر واٹر بورڈ کے وائیس چیئرمین کی کرسی پر بیٹھے ہیں وہ ہم خواجہ سراؤں سے بھی کم ہوگئے ہیں، اگر میں انتخاب میں کامیاب ہو تا تو اس ایم پی اے سے بھی زیادہ کام کرتا انہوں نے کہا کہ پپری کے 22 گوٹھ پانی کی قلت کا شکار ہو کر کربلا بن گئے ہیں او رکوئی افسر یا منتخب نمائندے پپری کے مکینوں کی مدد کرنے کو تیار نہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر پپری میں پانی فراہمی شروع نہ کی گئی تو واٹر بورڈ کے وائیس چیئرمین کا گھیراؤ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :