پروفیسر ساجد میر کی محمود خان اچکزئی سے ملاقات، وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے عدالتی کمیشن کے قیام کا خیر مقدم

ا س ملک میں احتساب صرف سیاستدانوں کا ہوا ہے۔ جمہوریت کو ہمیشہ کمزور کرنے کی کوشش کی گئی،محمود خاں اچکزئی

بدھ 6 اپریل 2016 21:47

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء ) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر دوروزہ تنظیمی دورے پر بلوچستان پہنچ گئے۔ اپنے دورے کے دوران پروفیسر ساجد میر نے کوئٹہ میں پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ان کی رہائش گا پر ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ پاناما لیکس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں راہنماؤں نے وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے عدالتی کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرکے اعلی مثال قائم کی ہے۔ پروفیسر ساجد میرکا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی طرف سے ریٹائرڈ جج پرمشتمل کمیشن کے قیام پر تنقید بلاجواز ہے۔

(جاری ہے)

تحقیقات سے پہلے وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ بلاجواز ہے۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اس ملک میں احتساب صرف سیاستدانوں کا ہوا ہے۔

جمہوریت کو ہمیشہ کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم کی طرف سے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرنا خوش آئند ہے۔ دریں اثنا پروفیسر ساجد میرنے مرکز جمعیت اہل حدیث بلوچستان کی کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ساجد میرکا کہنا تھا کہ بلوچستا ن میں بھارت اور ایران کے مشترکہ مفادات ہیں وہ پاک چائینہ کوریڈور کے خلاف ہیں۔ دہشت گردوں کو بلوچستان میں بھارت اور ایران کی طرف سہولت کاری تشویش نا ک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا مقصداعلائے کلیم اﷲ کی سربلندی تھا۔افسوس ہم نے اس قیام کے مقصد کو بھلا دیا۔ آج لوگ نظریہ پاکستان اور دوقومی نظریہ کے خلاف باتیں کررہے ہیں انہیں معلوم ہی نہیں کہ پاکستان کے قیام کے وقت اسلام کا نعرہ نہ لگتا تو کبھی پاکستان نہ بنتا۔اجلاس جمعیت اہلحدیث بلوچستان مولانا علی محمد ابوتراب مولانا عبدالغنی ضامران مولانا عبدالرزاق خاران، حافظ صلاح الدین سلفی مفتی سمیع اﷲ مولانا حزب اﷲ عثمان مولانا عصمت اﷲ سالم نجیب اﷲ عابد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔