سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنایا جائے، ان میں تمام قائدانہ صلاحیتیں موجود ہیں، سابق کرکٹرز

قومی کھلاڑیوں کو کوچ کی ضرورت نہیں تاہم کپتان کو تمام اختیارات دئیے جائیں، عبدالقادر سرفراز کے اندر تمام خوبیاں موجود ہیں ، تینوں فارمیٹ میں چل سکتے ہیں ، رمیز راجہ

بدھ 6 اپریل 2016 21:04

سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنایا جائے، ان میں تمام قائدانہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 اپریل۔2016ء) سابق کرکٹرز نے سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی وکٹ کیپر میں بطور کپتان تمام قائدانہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ کرکٹ کے فروغ اور بہترین کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) گورننگ بورڈ میں سابق نامور کھلاڑیوں کو شامل کرنا چاہیے، پاکستان کرکٹ بورڈ کو فارن کوچ کے حوالے سے عجلت سے کام نہیں لینا چاہیے اور ڈومیسٹک سٹرکچر پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، شاہد خان آفریدی اگر فٹ ہیں تو بطور کھلاڑی انہیں کھلانا نہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف سلیکٹر اور مایہ نار سپنر عبدالقادر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو ٹی 20 کا کپتان بنا کر اچھا فیصلہ کیا۔ سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کپتان کے حوالے سے عبدالقادر کا کہنا تھا کہ میری ذاتی رائے تو تینوں فارمیٹ کیلئے الگ الگ کپتان کیلئے ہیں تاہم چونکہ یہ بات عمران خان کی ہے تو ان کی بات کو رد نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ پاکستان کا ہیرو ہیں اور 100سال بعد بھی کرکٹ کے میدان میں انہیں یاد رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)


انہوں نے کہا کہ قومی کھلاڑیوں کو کوچ کی ضرورت نہیں تاہم کپتان کو تمام اختیارات دئیے جائیں اور کپتانی کے ساتھ بطور کوچ بھی کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو قومی ٹیم کے کپتان کو تمام اختیارات دینے چاہئیں اور ٹیم کے انتخاب میں بھی ان کو تمام اختیارات دینے ہوں گے تا کہ ٹیم کے کھیل میں بہتری اور نکھار آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا ٹی 20کپ اور عالمی ٹی 20کپ کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی اس لئے ٹیم کے انتخاب کیلئے زیادہ اختیارات صرف کپتان کو دینا چاہئیں تا کہ تمام تر ذمہ داری ان کے سپرد ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس کو عزت کے ساتھ رخصت کرنا چاہیے تھا کیونکہ وہ ہمارے فاسٹ باوٴلر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی میں نان کرکٹرز کی بجائے گورننگ بورڈ میں نامور کھلاڑیوں کو شامل کرنا چاہیے تا کہ قومی کھیل میں بہتری آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ بطور کپتان سرفراز احمد تمام تر کوالٹی موجود ہے جو کہ ایک کپتان میں ہونی چاہیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹرز عامر سہیل نے کہا کہ شاہد خان آفریدی ٹی 20 کی کپتانی سے استعفیٰ دے چکے ہیں اگر ان کی فٹنس ٹھیک ہے تو انہیں بطور کھلاڑی کھلانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنایا جا سکتا ہے مگر ان پر یکدم زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے کیونکہ اس سے ان کی اپنی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کو آہستہ آہستہ زیادہ ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔

فارن کوچ کے حوالے سے عامر سہیل کا کہنا ہے کہ پی سی بی کو عجلت سے کام نہیں بلکہ صبر سے کام لینا چاہیے، انہیں پہلے ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فارن کوچ نے تو صرف حکمت عملی وضع کرنی ہوتی ہے جبکہ کھلاڑیوں نے نیچے سے بہتر ہو کر آنا ہوتا ہے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیض راجہ نے کہا کہ قومی ٹیم کی بہتر کارکردگی کیلئے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنانا چاہیے کیونکہ ان کے اندر بطور کپتان تمام کوالٹی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کے اندر سرفراز احمد سو فیصد کارکردگی بھی دکھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹی 20ٹیم کے کپتان سرفراز احمد بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی سے کافی کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ ۔

متعلقہ عنوان :