اب تک سامنے آنے والے پاناما پیپرز دیباچہ ہیں ابھی کرپشن کی اصل کتاب کھلنے والی ہے ‘ سینیٹر سراج الحق

جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کے حوالے سے سینیٹ میں تحریک التواء جمع کروادی ہے ‘ امیر جماعت اسلامی کا ظہرانہ تقریب سے خطاب

بدھ 6 اپریل 2016 20:07

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ اب تک سامنے آنے والے پاناما پیپرز دیباچہ ہیں ابھی کرپشن کی اصل کتاب کھلنے والی ہے ،وزیر اعظم نواز شریف کوآئس لینڈ کے وزیر اعظم کی تقلید کرنی چاہئے تھی تاکہ عالمی برادری میں قومی وقار بحال ہوسکے ،کراچی سے چترال تک کے عوام وزیر اعظم کے خاندان کی آف شور کمپنیوں پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں ،جب تک چیف جسٹس کی نگرانی میں سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز اس معاملے کو نہیں دیکھتے عوام کا اعتماد بحال نہیں ہوگا،جماعت اسلامی نے پاناما لیکس کے حوالے سے سینیٹ میں تحریک التواء جمع کروادی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں ممبران پریس گیلری پنجاب اسمبلی کو اپنی طرف سے دیے گئے ظہرانہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان محمد اصغر اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجو دتھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جس طرح بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاتے ہیں حکمرانوں کو کرپشن سے بچاؤ کے قطرے پلانے چاہئیں ۔

جب تک حکمران کرپشن سے توبہ نہیں کرتے ملک معاشی ترقی کی پٹڑی پر نہیں چڑھ سکتا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں احتساب کے ادارے اپنا کام کرتے تو آج نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔اگر نیب اپنا کام کرتا تو حکمرانوں کو کرپشن کی لت لگتی نہ ادارے ناکام ہوتے اور نہ عوام آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے مقروض ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس سے حکمرانوں کی اخلاقی ساکھ ختم ہوچکی ہے ۔

ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ادا نہ کرنے اور دولت چھپانے والوں کے خلاف بڑے آپریشن کی ضرورت ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کمیشن بنانے کا اعلان کرکے قوم کو جل دینے کی کوشش کی ہے ۔وزیر اعظم کے خطاب سے عوام شکوک و شبہات سے نکل کر اس بات پر یکسو ہوگئے ہیں کہ حکمران قومی مجرم ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس سے نہ صرف حکمرانوں بلکہ اپوزیشن میں بیٹھے ہوؤں کے بھی رنگ اڑ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ ہمارے مزدور بیرون ملک سے کما کر پاکستان پیسہ بھیجتے ہیں اور حکمران قومی دولت لوٹ کر بیرون ملک جمع کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے عالمی سطح پر موثر اور سخت ترین قانون سازی کی ضرورت ہے ،کرپشن میں جو بھی ملوث پایا جائے اس کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہئے اور اس کی دولت بحق سرکار ضبط کرنی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن ختم ہوجائے اور لوٹی گئی قومی دولت کے 375ارب ڈالر ملک میں آجائیں توہمارا ترقیاتی بجٹ دگنا ہوسکتا ہے ۔ ہم عوام کو تعلیم ،صحت ،بجلی و گیس کی مفت سہولتیں فراہم کرسکتے ہیں اور بے روز گار نوجو انوں کو روز گار اور چھت سے محروم شہریوں کو چھت مہیا کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اورورلڈ بنک کی غلامی سے نکلنے اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کیلئے ضروری ہے کہ صاف ستھرے لوگ متحد ہوکر کرپشن کے خلاف جدوجہد کریں ۔انہوں نے کہا کہ 68سال سے عوام کی گردنوں پر سوار فیوڈلز کا یہ ٹولہ خود کو آسمانی مخلوق سمجھتا ہے ان کا رہن سہن ہمارے جیسا ہے نہ ان کااور ہمار ا قبلہ ایک ہے ،ہم مکہ مکرمہ اور یہ واشنگٹن اور لندن کو اپنا قبلہ سمجھتے ہیں ۔