وفاقی حکومت تحقیقی سرگرمیوں کو کسانوں کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے سرگرم عمل ہے، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن کا پی اے آ سی میں منعقدہ ورکشاپ سے خطاب

بدھ 6 اپریل 2016 17:24

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت زرعی سائنسدانوں، بین الاقوامی شراکت داروں اور کسانوں کے تعاون سے تحقیقی سرگرمیوں کو کسانوں کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے سرگرم عمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آ سی) میں غذائی، ماحولیاتی اور اقتصادی تحفظ کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ورکشاپ کا انعقاد عالمی ادارہ خوراک، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اور پی اے آر سی کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن نے کہا کہ پاکستان خوراک پیدا کرنے والا دنیا کا 8واں اور 5واں بڑا دودھ کی پیداوار حاصل کرنے والا ملک ہے اس کے باوجود فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور زرعی شعبہ کو چیلنجز درپیش ہیں جن پر قابو پانے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لئے زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے زرعی شعبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھادوں کا مناسب استعمال پیداوار میں 30سے 50فیصد اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔ اس حوالے سے کاشتکاروں کو آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے عالمی ادارہ خوراک (ایف اے او) پی اے آر سی، یو ایس ایڈ اور دیگر شراکت داروں کی طرف سے زرعی شعبہ کی ترقی اور بہتری سے متعلق اقدامات کو سراہا۔ تقریب سے پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر ندیم امجد اور ایف او اے کے نمائندے نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :