قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم کا اجلاس

ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے امور پر تبادلہ خیال

بدھ 6 اپریل 2016 16:53

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) ملک میں اعلی تعلیم کے فروغ کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ کیاگیا ہے اورکمیشن کا آپریشنل بجٹ 51 ارب روپے تک ہو گیا ہے، آپریشنل کاموں میں سب سے زیادہ 68 فیصد بجٹ صوبوں کو مل رہا ہے جبکہ قومی ریسرچ پروگرام کے لئے 17 فیصد اور وفاقی جامعات کو 15 فیصد بجٹ مل رہا ہے۔

یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم کے اجلاس میں کہی گئی ۔ اجلاس چیئرمین کمیٹی امیر الله مروت کی سربراہی میں بدھ کو ایچ ای سی کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ایچ ای سی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ایچ ای سی کا آپریشنل بجٹ 51 ارب روپے تک ہو گیا ہے جبکہ ترقیاتی کاموں کے لئے بجٹ 19 ارب روپے سے زائد ہے۔ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم، فیس واپسی سکیم اور فارن سکالر شپ کے لئے حکومت 11 ارب روپے سے زائد بجٹ دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آپریشنل کاموں میں سب سے زیادہ 68 فیصد بجٹ صوبوں کو مل رہا ہے جبکہ قومی ریسرچ پروگرام کے لئے 17 فیصد اور وفاقی جامعات کو 15 فیصد بجٹ مل رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ فاٹا یونیورسٹی پراجیکٹ کے لئے رواں سال اڑھائی ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔ یہ منصوبہ تقریباً 15 ارب روپے میں مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے 74 طلباء کو اوورسیز سکالر شپس جاری کئے گئے۔ فاٹا کے 139 سٹوڈنٹس کو وظایف جاری کئے جا چکے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان کے علاوہ وزیر مملکت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمان، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، وزارت اور ایچ ای سی کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔