کاروبار کی لاگت کو کم کرنے کیلئے امپورٹ اور ایکسپورٹ کے تمام پراسسز کی آٹو میشن کی جائے، عاطف

بدھ 6 اپریل 2016 16:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) اسلام آباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری نے محکمہ کسٹم کے ڈائریکٹوریٹ آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن کے اشتراک سے الیکٹرانک آئی فارم کے بارے میں ایک تعارفی سمینار کا انعقاد کیا جس میں تاجر برادری کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سمینار میں محکمہ کسٹم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن کے سینئر افسران، اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈائریکٹر فضل محمود نے شرکت کی اور تاجر برادری کو الیکٹرانک آئی فارم کے فوائد اور اس کے استعمال کے بارے میں آگاہ کیا۔

سمینار سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ کسٹم کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ریفارمز اینڈ آٹومیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالحئی شیخ نے کہا کہ امپورٹرز کی سہولت کیلئے ان کا محکمہ ایک الیکٹرانک آئی فارم تشکیل دے ہے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ یہ فارم ویب بیسڈ ون کسٹم (ویباک) سے جاری ہو گا اور تمام امپورٹس کیلئے یہ فارم پر کرنا لازمی ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ جو تاجر ون کسٹم کے ذریعے درآمدات کر رہے ہیں ان کیلئے بھی ویباک پہ جا کر آئی فارم پر کرنا لازمی ہو گا لہذا ایسے تاجر ویباک سے اپنا user IDحاصل کریں تا کہ انہیں درآمدات میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔انہوں نے کہا کہ درآمدات کے موجودہ طریقہ کار میں فراڈ اور جعلسازی کے مواقع موجود ہیں جبکہ اس میں بہتر نگرانی اور کنٹرول کی بھی کمی پائی جاتی ہے۔

موجودہ سسٹم میں بینکنگ چینل کے ذریعے ایک ہی شپمنٹ پر دوہری ادائیگی کے امکانات پائے جاتے ہیں اور درآمدکنندگان اس سسٹم کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر روسمی چینلز سے درآمدات کی ادائیگی کر سکتے ہیں جبکہ محکمہ کسٹم کو درآمدی ایشیاء کی کم ویلیو ظاہر کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک آئی فارم کے اجراء سے ان تمام خامیوں و نقائص کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ آئی فارم کے جاری ہونے کے بعد مینول فارمز کا اجرا بند کر دیا جائے گا اور امپورٹ کے تمام مجاز ڈیلز کیلئے بھی اس فارم کو پر کرنا لازمی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک آئی فارم کے استعمال کے بارے میں مجاز ڈیلروں اور درآمدکنندگان کیلئے تربیتی پروگرام بھی منعقد کئے جائیں گے۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈائریکٹر فضل محمود نے کہا کہ الیکٹرانک آئی فارم کے اجراء سے دستاویزی معیشت کی طرف مثبت پیش رفت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی فارم سے درآمدات میں فراڈز کا تدارک ہو گا اور درآمدکنندگان کو مشکل اور پیچیدہ مینول سسٹم سے نجات مل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان ایف بی آر کے تعاون سے برآمدات اور درآمدات کے تمام طریقوں کی مکمل آٹومیشن کرنے کی کوشش کرے گا جس سے ملک میں کاروبار کرنے کی لاگت کم ہو گی اور تاجر برادری کو مزید آسانیاں میسر آئیں گی۔

پرال کے سینئر منیجر ارشد حسین نے تاجر برادری کو الیکٹرانک آئی فارم استعمال کرنے کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے درآمدکنندگان کی سہولت کیلئے الیکٹرانک آئی فارم کا اجراء ایک قابل ستائش قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر درآمدات و برآمدات کے تمام پراسسز کو مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کرنے کی کوشش کرے جس سے تاجر برادری کو سہولت ہوگی اور کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر شیخ عبدالوحید نے کہا کہ محکمہ کسٹم الیکٹرانک آئی فارم کے بارے میں تاجروں کو تربیت فراہم کرنے کیلئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایک ہیلپ ڈسک قائم کرنے پر غور کرے ۔

متعلقہ عنوان :