پانامالیکس معاملے پر سپریم کورٹ نوٹس لے سکتا ہے‘ رانا ثناء اللہ خان

بدھ 6 اپریل 2016 16:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 اپریل۔2016ء) صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ خان نے پانامالیکس کے بارے عوام مجموعی طور پر وزیر اعظم کے اعلان سے مطمئن ہیں‘ تحقیقات سے ثابت ہو گا کہ پانا مالیکس سچ ہے یا جھوٹ تاہم پانامالیکس معاملے پر سپریم کورٹ نوٹس لے سکتا ہے‘ تہمینہ درانی کی تنقید سے اندازہ لگائیں کہ ہم کتنے جمہوری لوگ ہیں،تہمینہ درانی کی تنقید جمہوریت کا حسن ہے‘ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا؟‘ذاتی کردار الزام تراشی کرہے ہیں ایسے لوگ جنہوں نے ہمیشہ خود کو اور وکالت کو بیچا وہ الزام تراشی کرہے ہیں‘تحر یک انصاف ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں درجن بھر برگز کا احتجاج ثابت کرتا ہے ‘پاناما لیکس میں بھی پی ٹی آئی ملوث ہے ‘ا حتجاج جن لوگوں کی طرف سے ہورہا ہے اس سے یہ بے نقاب ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ جب نیب اور الیکشن کمیشن کا سربراہ سابق جج ہوسکتا ہے تو پاناما لیکس کا کیوں نہیں، پی ٹی آئی کے مٹھی بھر ممی ڈیڈی برگرلوگ احتجاج کررہے تھے تاہم اس مسئلے کیلئے بحث کا بہترین فورم سینیٹ اور قومی اسمبلی ہے‘ اگرکسی کوکمیشن پرتنقید ہے تواپنا مشورہ دے، شامل کیا جاسکتا ہے،قانون ملک کے اندر اور باہر کاروبارکی اجازت دیتا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تہمینہ درانی کی تنقید سے اندازہ لگائیں کہ ہم کتنے جمہوری لوگ ہیں،تہمینہ درانی کی تنقید جمہوریت کا حسن ہے۔پانامالیکس انکشافات پر مستعفی ہونے کے سوال پر رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر الزامات کی بنیاد پر لوگ مستعفی ہونے لگیں تو کام کون کرے گا؟نیب کسی بھی مسئلے کو انکوائری کرنا چاہے تو کرسکتا ہے ’جمہو ریت ہے اور ہر ایک کو اپنی رائے کا اظہار کرنے جا حق ہے نیب یا عدلیہ کو پریشرائز نہیں کیا جاسکتا نیب یا عدلیہ پر دباو ڈالنے کی بات صرف زبانی کلامی کی جارہی ہے کمیشن کچھ لوگ اس پر شور شرابہ کرنا چاہتے ہیں پی ٹی آئی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں درجن بھر برگز کا احتجاج ثابت کرتا ہے پاناما لیگ میں بھی پی ٹی آئی ملوث ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش ہے کبھی یہ کسی کے اشارے پر دھرنا دیتے ہیں تو کبھی لانگ مارچ کرتے ہیں۔