عالمی سطح پر پھانسیوں میں خطرناک اضافہ،لاہور میں قتل کے مزید 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

بدھ 6 اپریل 2016 11:40

لاہور/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 اپریل۔2016ء ) کوٹ لکھپت جیل میں 2 سگے بھائیوں سمیت قتل کے 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے 3 مجرموں کو علی الصبح پھانسی دی گئی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور غیر متعلقہ افراد کو جیل کی طرف آنے کی اجازت نہیں تھی۔ اسلام آباد کے رہائشی سگے بھائیوں عمران اور لقمان نے 1996 میں وفاقی دارالحکومت میں معمولی تنازع پر علی نامی شہری کو قتل کردیا تھا، مقامی عدالت نے دونوں مجرم بھائیوں کو 1997 میں سزائے موت سنائی تھی۔

سزائے موت پانے والے تیسرے مجرم راحیل نے 1994 میں سرگودھا میں ایک شہری کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ دسمبر 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد سے ملک میں دہشت گردوں کو سزائے موت دینے کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک فورسز اور سرکاری اداروں کے افسران کے قتل میں ملوث دہشت گردوں سمیت 400 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پھانسیاں دینے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور 1989 کے بعد کسی بھی سال اتنے لوگوں کو پھانسی نہیں دی گئی جتنی کہ گذشتہ برس دی گئی ہے۔ تنظیم کی جانب سے پھانسی کی سزا کے بارے میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق 2015 میں کم از کم 1634 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ اس سے قبل والے سال کے مقابلے میں 50 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔

ایمنسٹی کے مطابق دنیا میں دی جانے والی پھانسیوں میں ایران، سعودی عرب اور پاکستان کا حصہ 89 فیصد ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ میں چین میں دی جانے والی پھانسیوں کا ذکر نہیں اور امکان ہے کہ مجموعی تعداد میں ہزاروں کا اضافہ ہو کیونکہ چین میں پھانسیوں کے ریکارڈ کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ایمنسٹی کے مطابق چین اب بھی پھانسی دینے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔

اندازے کے مطابق 2015 میں ہزاروں افراد کو موت کی سزا دی گئی جبکہ دیگر ہزاروں کو موت کی سزا سنائی گئی۔تنظیم کے مطابق ایران میں گذشتہ برس 977 افراد کو پھانسی دی گئی اور ان میں سے اکثریت کو منشیات سے متعلق جرائم کے لیے پھانسی دی گئی جبکہ 2014 میں 743 افراد کو پھانسی دی گئی تھی۔ پاکستان میں 326 افراد کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا اور یہ ملکی تاریخ میں ایک برس میں دی جانے والی سب سے زیادہ پھانسیاں ہیں۔سعودی عرب میں 2014 کے مقابلے میں 2015 میں موت کی سزا دینے میں 76 فیصد اضافہ ہوا اور 158 افراد کو موت کی سزا دی گئی۔

متعلقہ عنوان :