مارچ 2016، سیمنٹ کی صنعت نے مقامی کھپت ،برآمدات میں اضافے کے باعث 3.584 ملین ٹن کی ترسیلات ریکارڈ کیں

منگل 5 اپریل 2016 17:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 اپریل۔2016ء) مارچ 2016 کے دوران سیمنٹ کی صنعت نے مقامی کھپت اور برآمدات میں اضافے کے باعث 3.584 ملین ٹن کی ترسیلات ریکارڈ کیں جس کی وجہ سے اس ماہ کے دوران کارخانے اپنی 90فیصد سے زائدپیداواری صلاحیت کو استعمال میں لانے کے قابل ہوئے۔مقامی منڈیوں میں مارچ 2016کے دوران سیمنٹ کی ترسیلات گزشتہ سال اسی ماہ 2.56ملین ٹن میں 19.13فیصد اضافے کے ساتھ 3.05ملین ٹن تک پہنچ گئیں۔

برآمدات ،جو رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران کافی تھیں اور جن میں فروری 2016 کے دوران 1.47فی صد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا تھا، میں مارچ 2016کے دوران 20.58فی صد اضافہ دیکھا گیااور اس کی مقدار مارچ 2015 میں 443,539 ٹن سے بڑھ کر مارچ 2016 میں 534,804 ٹن تک پہنچ گئی۔ مارچ 2016کے دوران کل ترسیلات 3.583 ملین ٹن رہی جب کہ گزشتہ سال اس ماہ کے دوران یہ ترسیلات 3ملین ٹن تھیں۔

(جاری ہے)

اس طرح کل ترسیلات میں 19.34 فی صد کا صحت مند اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔مارچ 2016 کے دوران مقامی فروخت گزشتہ سال اسی ماہ میں 2,074,322 ٹن کی نسبت 18.6فی صد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2,460,109 ٹن تک پہنچ گئیں۔مارچ 2016 کے دوران جنوب میں مقامی فروخت گزشتہ سال اسی ماہ میں 485,088ٹن کی نسبت 21.4فی صد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 588,898 ٹن تک پہنچ گئیں۔ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کے تمام خطوں میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے۔

رواں مالی سال کی مجموعی صورت حال کا تجزیہ کیا جائے، تو اعدادوشمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی 2015اور مارچ 2016 کے دوران سیمنٹ کی صنعت نے گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 20.34ملین ٹن کے دوران مقامی ترسیلات میں 17.69فی صد اضافے کے ساتھ 23.94 ملین ٹن ترسیلات کیں۔ ملکی برآمدات جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 5.44 ملین ٹن تھیں وہ 19.02 فی صد کمی کے ساتھ 4.406 ملین تک آ گئیں۔

رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران مجموعی صورت حال پر نظر ڈالی جائے، تو کل ترسیلات جوجولائی 2014اور مارچ 2015 کے اسی عرصے کے دوران 25.78 ملین ٹن تھیں وہ 9.95فی صد اضافے کے ساتھ 28.34ملین تک پہنچ گئیں۔ آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے برآمدات میں بہتری کے بارے میں کہا کہ، مارچ میں سیمنٹ کی برآمدات میں افزائش صنعت کے لئے نہایت حوصلہ افزا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورت حال نے صنعت کو نصب شدہ استعداد کی تقریباً 95فی صد استعمال میں لانے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت ملکی معیشت پر مکمل اعتماد کرتی ہے اور اس نے باقاعدگی کی بنیاد پر اپنی استعداد میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے ، جب کہ ڈی جی خان، لکی، چیراٹ اور اٹک سیمنٹ میں توسیع کا کام مکمل ہونے کے بعد روزانہ 26,000ٹن پیداوار کے ساتھ اس استعداد میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

جبکہ دیگر سیمنٹ ساز ادارے بھی توسیعی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔APCMA ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ 95فی صد کے قریب استعداد کواستعمال میں لانے کے باوجود صنعت کو اپنی بے کار استعداد کو استعمال میں نہ لانے اور قیمتوں کو بلند رکھنے کے لئے ایک گروہ تشکیل دینے کا الزام عائد جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو عوامل جو اس بے بنیاد الزام کو غلط ثابت کرتے ہیں ان میں تنصیب شدہ استعداد کا زیادہ سے زیادہ استعمال اور ملک کے مختلف خطوں سیمنٹ کی قیمتوں میں فرق ہے جو 482روپے فی بوری سے 550روپے فی بوری تک دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’صنعت نہ تو ترسیلات کو منظم کر رہی ہے اور نہ ہی قیمتوں کو اور محض معیشت کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :